جمعہ، 28 مارچ، 2014

آپ کے نزدیک کامیابی کیا ہے؟

میں موبائل پر اپنے دوستوں کو اس طرح کے پیغامات بھیجتا ہوں، کمپیوٹر پر مجھے میرے میسیجز حسیب بھیجتا ہے حسیب نذیر گل کے شکریے کے ساتھ۔
مجھے پرائیوٹ سکول پڑھنے سے نفرت تھی مجھے وہاں پڑھنا پڑا مجھے میٹرک آرٹس کےساتھ کرنے سے نفرت تھی یہ بھی کرنا پڑا مجھے لاہور آنے سے از حد نفرت تھی لیکن زندگی کا بیشتر حصہ یہاں گزرا مجھے کرائے کے مکان میں رہنا ناپسند تھا رہنا پڑا ہندی سے نفرت کے باوجود میں نے خود سیکھی نوکری کرنے سے نفرت تھی سو وہ کرنا پڑی مطالعہ مشکل لگتا ہے لیکن میرا مشغلہ یہی ہے لکھنے سے میری جان جاتی تھی لیکن میں لکھاری بنا۔ مجھے خوش لباس ہونے کا شوق تھا جبکہ آپ کے سامنے ہوں خوش خوراک ہونے کا شوق تھا اور حال آپ کے سامنے ہے لمبے چوڑے قد کا شوق تھا سو آپ کو پتہ ہے

ہر بحث جیتنے کا شوق تھا لیکن دھیمے لہجے کا شور مچاتا ہوں لوئر مڈل کلاس سے تعلق تھا اور امیر ہونے کا کوئی شوق نہیں شکل سے مذہبی لگتا ہوں اور ذہن ہے بھی مذہبی لیکن شوق کچھ اور تھے مجھے فطری مظاہر سے پیار تھا لیکن شہر کے پتھروں میں قید ہوں مجھے جہاز کا شوق تھا لیکن صرف بس نصیب ہوئی مجھے گفت و شنید کا شوق تھا لیکن کوئی مجھے منہ نہیں لگاتا میں پریشان رہتا تھا اب لوگوں کو خوش رکھنا چاہتا ہوں مجھے جدت کا شوق تھا لیکن قدامت پسند ہوں مجھے معاشرت کے مطالعے کا شوق ہے لیکن وسائل نہیں مجھے یونیورسٹی ٹاپ کرنے کا شوق ہے اور ہربار فیل ہوجاتا ہوں لیکن میں خوش ہوں اور خوشیاں بانٹنا چاہتا ہوں میں جذباتی ہوں لیکن جذبے دینا چاہتا ہوں میں پسا ہوا ہوں لیکن اب جینا چاہتا ہوں آپ دوستوں کو یاد ہوگا میں نے کئی بار پوچھا کہ ایک مثالی زندگی کیا ہے اب میں آپ کو بتاتا ہوں زندگی کیا ہے بھوکے کو کھانا کھلانے کا نام زندگی ہے دکھ درد میں شریک ہونے کا نام زندگی ہے کچھ اچھا کرنے اور دینے کا نام زندگی ہے صبر حوصلہ اور برداشت کا نام زندگی ہے جوش میں ہوش اور دیوانگی میں فرزانگی کا نام زندگی ہے یاد رکھیں کوئی کام مشکل نہیں ہوتا اگر اسے آسان تصور کرلیا جائے لوگوں کی پرواہ نہ کرنے کا نام زندگی ہے بڑے بڑے سپنے بننے کا نام زندگی ہے دل کی آواز سننے کا نام زندگی ہے بلکہ یوں کہہ لیں شوق پالنے کا نام زندگی ہے محنت کرنے کا نام زندگی ہے قوت فیصلہ اور قوت ارادی کا نام زندگی ہے خوش اخلاقی کا نام زندگی ہے زندہ دلی کا نام زندگی ہے اہداف کو پورا کرنے کا نام زندگی ہے خواہشات پورا کرنے کا نام زندگی نہیں ہے رونا رونے کا نام زندگی نہیں ہے ماضی کو کریدنے کا نام زندگی نہیں ہے اپنی حسرتوں کے جنازے کا ماتم کرنے کا نام زندگی نہیں ہے

بدھ، 26 مارچ، 2014

فیوض النبی... تبصرہ امتیاز احمد تارڑ

ایڈیٹر | ڈاک ایڈیٹر
21 مارچ 2014
بک شیلف ……فیوض النبی ؐ کتاب
’’فیوض النّبی شرح جامع ترمذی شیخ الحدیث مفتی محمد ارشد القادری نے ترتیب دی ہے۔ برصغیر پاک وہند میں پہلی مرتبہ اس نوعیت کی کامل اور جامع شرح ترمذی ہے جو اپنے اندر کمال محتاط انداز، عشق رسولﷺ، تحقیق روات، نصائح وعبر اور تحقیقی شرح کا عمدہ اسلوب سموئے ہوئے ہے۔

اس شرح کی تالیف کرتے وقت مصنف نے جّدت زمانہ، عصر حاضر کے جدید تقاضوں، مقتدمین کے نظریات، متاخرین کی آراء اور ملت اسلامیہ کی ضروریات کو مدنظر رکھا ہے۔ حدیث کی تشریح بڑی شرح وبسط کے ساتھ کرتے ہوئے فلاحِ اعمال، اصلاح عقائد کا فریضہ بڑی عمدگی سے سرانجام دیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ’’فیوض الّنبی شرح جامع ترمذی ‘‘ میں حقیقی طور پر فیوضات مّحمدیہ اور برکات مصطفویہ کے آثار نظر آتے ہیں جو اسی کا خاصہ ہے کہ مصنف نے حدیث کی شرح کرتے ہوئے حضور آخرالزماں محمد مصطفی ﷺ کے خصائص واختیارات، مقام اہلبیت، صحابہ کرام کے فضائل ومناقب، محاسن ومحامد تابعین اور رواۃ حدیث کے کمالات کو بیان کرتے ہوئے مّحبت رسول کی گل باری کی ہے اور غلامی رسول کا متقضیٰ بیان کر کے اصلاح احوال کے ساتھ وحدت امت کا درس دیا ہے۔’’فیوض الّنبی شرح جامع ترمذی‘‘ کا اسلوب سادہ، شُستہ زبانِ فقہی مسائل کا احاطہ، نصائح کا بیان، رواۃ حدیث کی مکمل تفصیل، عام فہم تشریح، مختلف علوم وفنون کا بیان وضاحت لغات اور لطائف تصوف سے مزیّن ہے۔ کتاب تعلیم وتربیت پبلیکشنز شاہدرہ سے دستیاب ہے۔ دیدہ زیب ٹائٹل کی حامل 11 سو صفحات پر مشتمل کتاب پر اس کی قیمت نہیں لکھی گئی۔ شاید عشاق ِرسول کو بلا ہدیہ پیش کرنے کا ارادہ ہو۔دلچسپی رکھنے والے۔حضرات 042-37962152 پر رابطہ کر سکتے ہیں۔ (تبصرہ : امتیاز احمد تارڑ)
بشکریہ: نوائے وقت

پیر، 24 مارچ، 2014

مذہب اور الحاد جدید دور میں

مذہب اور الحاد جدید دور میں
عبدالرزاق قادری

اگرآپ اچھےافکاروخیالات والےلوگوں کے ساتھ دوستی رکھتے ہیں تو ان کی اچھی باتوں کا آپ کی شخصیت اور کردار پر بہت مثبت اثر پڑتا ہے اگر آپ دھیمے اور نرم لہجے میں گفتگو کرنے والے علماء کی مجلس میں بیٹھتے ہیں توعین ممکن ہے کہ آپ کا انداز بھی علمی ہو جائے تحقیق کا رخ منفی موضوعات سے پھیر کرمثبت موضوعات کی طرف ہوتوایک محقق زمانے کو کوئی اچھاسبق دےسکتاہے بےشمار اچھے موضوعات قابل تحقیق پڑے ہیں ان پر قلم اٹھانےکی ضرورت ہے 

معاشرے کی ضرورت کے مطابق مثبت تحقیق پرمزیدموادکی ضرورت ہے ایک طویل عرصے سے بہت سی توانائی ایسے کاموں پر خرچ ہوچکی ہے جن کی سرے سے ضرورت نہیں تھی اور جن کاموں پر محنت کی ضرورت تھی اس طرف بہت کم لوگوں کادھیان گیا، وسائل کی کمی آڑے آئی اورعوام ان بہت ہی کم لوگوں کے علمی کام سے بوجوہ متعارف نہ ہو پائے عوام کو یوں لگا جیسے علمی کام صرف میدان جنگ کا سا ہوتا ہے اور شاید کسی شخصیت کو تنقید کا نشانہ بنائے بغیر کوئی کارنامہ سر انجام نہیں دیا سکتا اس لئے عوام اہل علم سےبھی متنفر ہوگئے یہ ان کاحق تھا اگر ہم عوام کا رشتہ علماء سے جوڑنا چاہتے ہیں تو انداز بھی علمی اپنانا ہوگا۔ عرصہ دراز سے یہ وقوعہ ہوتا آیا ہے کہ عوام الناس کسی بندے کو اپنا حقیقی رہبر مان کر اس کے جھانسے میں آجاتے رہے لیکن ایک وقت کے بعد کسی وجہ سے متنفر ہو کر معاملہ گول ہو جاتا رہا یہ سلسلہ اتنی بار اپنے منطقی انجام سے دو چار ہوا کہ اب شاید عوام میں مزید کسی ایسے لیڈر کو برداشت کرنے کی سکت باقی نہیں رہی اگر ہم اسلام کی بات کریں تو یہ دینِ فطرت ہے، محبتوں کا پیغام ہے اور امن کا نشان ہے۔ ہمیں یہ تسلیم کرنا ہو گا کہ کچھ لوگوں نے اسلام کو غیر لچک دار اور شدت پسند رویے کے ساتھ متعارف کرانے کی کوشش کی اور یہ بھی تسلیم کرنا ہو گا کہ ان شدت پسندوں کا ردبھی کچھ احباب نے شدت سے کیا نوبت یہاں تک جا پہنچی ہے کہ کچھ لوگوں نے ہمارے ان بزرگوں کو بھی شدت پسندانہ رویے کے ساتھ متعارف کروایا جن کا پیغام محبت تھا ان بزرگوں کاپیغام عشق رسول تھا اور رضائے الہی کا حصول تھا میں کہنا چاہوں گا کہ امام اہلسنت مولانا احمد رضا خان قادری محدث بریلوی کے ساتھ بھی یہی زیادتی ہوئی ہے پچھلےدورکوجدیددورکہاجاتاتھا،آج کےدورکومابعدجدیددورکہاجاتاہے جدیددور میں سائنس کی پوجا کی جاتی تھی آج سائنس کو جوتے پڑ رہے ہیں جب کہ آج کے دور میں ٹیکنالوجی اور علم الکلام کا طوطی بول رہا ہے جس کی مثال ہمہ قسم کا جدید میڈیا ہے جدید دور میں امام احمد رضا اور علامہ اقبال نے انسانیت کو بربادی سے بچانے کے لئے خامہ فرسائی کی۔ ان دوشخصیات نے اڑھائی صدیوں کی غلاظت کے آگے بند باندھ دیا اس کے بعد ایک بار پھر الحادی فکر کی یلغار ہو گئی آج کے دور میں سائنس سے لوگوں کا یقین اٹھ چکا ہے اور وہ کسی گوشہ عافیت کی تلاش میں ہیں، امام احمد رضا اور ڈاکٹر اقبال کا صرف مسلمانوں پر ہی نہیں بلکہ پوری دنیا کے انسانوں پر احسان ہے کہ ان دونوں نے بے دین فلسفے اور باطل سائنس کے چنگل سےانسانیت کومحفوظ رہنے کے لیےخوب خبردار کیا، عین ممکن ہے کہ آنے والے سالوں میں مغرب سے ہی تہذیب یافتہ مسلمان کوئی ایسی جدوجہد فرمائیں جس کے ذریعے سے وہ اس ٹیکنالوجیکل یلغار کے ہتھیار کو ہی اسلام کی ترویج و اشاعت کے لیے عمل میں لے آئیں

جمعہ، 21 مارچ، 2014

Fuyoodh un Nabi Sharh Jami Al Tirmidhi The book launching ceremony

The book launching ceremony, Urdu Interpretation of Jami` at-Tirmidhi Tirmizi or Tirmidhi or Termezi named Fuyoodh-un-Nabi
(فیوض النبی شرح جامع ترمذی).
Unveiling ceremony will take place In Sha Allah on 6th April 2014 From 10 am 2 pm in Jamia Islamia Razwia Rachna Town, Ferozewala Shahdara, Near Lahore City, Punjab, Pakistan. Fuyoodh un Nabi Sharh Jami Al Tirmidhi (فیوض النبی شرح جامع الترمذی) is an Urdu Book written by Fadhilat u Sheikh Mufti e Azam Pakistan Allama Maulana Muhammad Arshad al-Qadri. It's the first book in Urdu language which is perfected upon the Sharh (Interpretation) of Jami` at-Tirmidhi, generally has been interpreted in a manner understandable. Earlier, the Sharh (Interpretation) of Jami` at-Tirmidhi was written two centuries ago in Persian, now that book is unavailable.


Taleem wo Tarbiyat Publisher, Lahore, Pakistan


حفل إطلاق الكتاب، الأردية تفسير الجامع الترمذي (فیوض النبی شرح جامع ترمذی). سوف تجرى مراسم إزاحة الستار، إن شاء الله، على 6 أبريل 2014، من الساعة 10 صباحا في 02:00 الجامعة الإسلامية الرضویة، راتشنا تاون، شهدارا، بالقرب من مدينة لاهور والبنجاب، باكستان. فیوض النبی شرح جامع الترمذی، هو كتاب الأردية كتبها فضیلة الشيخ، مفتي عام باكستان، العلامة مولانا محمد أرشد القادري. انها أول كتاب في اللغة الأردية التي أتقنت على التفسير الجامع الترمذي، وعموما تم تفسيرها بطريقة مفهومة. في وقت سابق، وكتب التفسير الجامع الترمذي قبل قرنين باللغة الفارسية، والآن هذا الكتاب غير متوفر.

تحریک تعلیم و تربیت اسلامی پاکستان کے زیراہتمام علامہ محمد ارشد القادری کی تصنیف ’’فیوض النبی شرح جامع ترمذی‘‘ کی تقریب رونمائی بروز اتوار 6 اپریل صبح 10 بجے تا دوپہر 2 بجے جامعہ اسلامیہ رضویہ رچنا ٹائون شاہدرہ لاہور میں منعقد ہوگی۔ واضح رہے کہ اردو زبان میں کامل شرح ترمذی کی یہ پہلی کتاب ہے جس میں عام فہم انداز میں تشریح کی گئی ہے۔ قبل ازیں دو صدیاں پہلے فارسی میں شرح کی گئی تھی جو اب دستیاب نہیں

جمعرات، 20 مارچ، 2014

مجھے سالگرہ مبارک

گزشتہ شب 12:00 کے بعد محمد زید مصطفی نے میرے موبائل پر ایک متن بھیجا۔ آپ کو سالگرہ مبارک ہو۔

میں نےچند دن پہلے سوچا تھا کہ 20 مارچ کے بارے میں اپنے دوستوں کو مطلع کروں گا لیکن میں بھول گیا اور زید مصطفی نے سب سے پہلے مجھے مبارک باد دی۔ مجھے کوئی اندازہ نہیں ہے کہ انہیں کیسے معلوم پڑا یا شاید انہیں پہلے ہی سے یاد ہو۔ تاہم مجھے بہت اچھی طرح سے احساس ہوا کہ کوئی ہے جو میرا خیال رکھتا ہے۔ آج صبح جب میں نے اپنا براؤزر کھولا تو دیکھا کہ گوگل نے مجھے سالگرہ مبارک کہا تھا اور یہ کیک اور تحائف والا عکس بھی وہیں سے لیا گیا ہے۔ میں نے اپنے طالب علموں کو بتایا انہوں نے بھی مجھے سالگرہ مبارک کہا اور وہ  میرے لئے نیک خواہشات کا اظہار کر رہے تھے۔  دوسرے دوستوں نے موبائل فون کے پیغام پر دعاؤں کے ساتھ مجھے سالگرہ مبارک کہا۔ ان دوستوں میں محمد دانش طہ، حسیب نذیر گل، احسن عطاری، شہباز انجم عطاری، عمر فاروق صدیقی اور دیگر شامل ہیں۔ میں اپنے سب دوستوں کا "شکریہ" ادا کرنا چاہتا ہوں۔ اللہ تعالی (اے میرے دوستو!) آپ پر رحم فرمائے اور دنیا و آخرت کی بھلائیاں عطا کرے۔ میں 1986 ء میں مارچ کی 20 تاریخ کو پیدا ہوا تھا۔ مارچ 1986 کی 22 تاریخ کو میرے چچا محمد رزاق سیاچن گلیشیر میں شہید ہوئے۔ وہ پاکستان فوج کے سپاہی تھے۔ انہوں نے گلیشیر کے حادثے میں جام شہادت نوش کیا۔ میرے خاندان والوں نے میرا نام "محمد رزاق "  رکھ دیا تاہم ایک وقت گزرنے کے بعد ضلع لیہ میں میرے ایک استاد نے میرا نام تبدیل کر دیا اور سکول میں داخلہ رجسٹر پر عبدالرزاق لکھا گیا۔

Happy Birthday to Me

Last night after 12:00 AM Muhammad Zaid Mustafa sent me a text on my Mobile "Happy Birthday to you."
I thought a few days ago that I'll inform to my friends about 20th of March but I forgot and Zaid Mustafa wished me very first. I don't have any idea that how he came to know or he remembered it already. However I realised that there is someone who cares of me very well. In today's morning when I open my browser, Google was wishing me Happy birthday and Google showed this image with Cake and other gifts. I told my students and they had best wishes for me even one of them wished me before telling. Other friends wished me happy birthday with prayer on mobile phone text message. Those friends are Muhammad Danish Taha, Hasib Nazir Gill, Ahsan Attari, Shahbaz Anjum Attari, Umar Farooq Siddeequi and others.
      I want to say "Thank You" to all of my friends. May Allah Almighty Bless you (O my friends!) Best in this world and in Hereafter. I was born on 20th of March in 1986 AD. My uncle Muhammad Razzaq martyred in Siachen Glacier on 22nd of March in 1986 AD. He was a Pakistan Army Soldier. He embraced martyrdom (Shahadat) in disaster of Glacier. My family named me "Muhammad Razzaq" as well. But after passing a time in District Layyah one of my teachers changed my name and on the school admission register it was written Abdul Razzaq. 

منگل، 18 مارچ، 2014

علامہ ارشد القادری کی تصنیف فیوض النبی شرح جامع ترمذی کی تقریب رونمائی 6 اپریل کو ہو گی

لاہور (پ ر) تحریک تعلیم و تربیت اسلامی پاکستان کے زیراہتمام علامہ محمد ارشد القادری کی تصنیف

’’فیوض النبی شرح جامع ترمذی‘‘ کی تقریب رونمائی بروز اتوار 6 اپریل صبح 10 بجے تا دوپہر 2 بجے جامعہ اسلامیہ رضویہ رچنا ٹائون شاہدرہ لاہور میں منعقد ہوگی۔ واضح رہے کہ اردو زبان میں کامل شرح ترمذی کی یہ پہلی کتاب ہے جس میں عام فہم انداز میں تشریح کی گئی ہے۔ قبل ازیں دو صدیاں پہلے فارسی میں شرح کی گئی تھی جو اب دستیاب نہیں

جمعہ، 14 مارچ، 2014

محبت کی رنگینیاں چھوڑ آئے ۔۔۔ حبیب جالب

محبت کی رنگینیاں چھوڑ آئے
ترے شہر میں اک جہاں چھوڑ آئے

پہاڑوں کی وہ مست و شاداب وادی
جہاں ہم دلِ نغمہ خواں چھوڑ آئے

وہ سبزہ، وہ دریا، وہ پیڑوں کے سائے
وہ گیتوں بھری بستیاں چھوڑ آئے

حسیں پنگھٹوں کا وہ چاندی سا پانی
وہ برکھا کی رت، وہ سماں چھوڑ آئے

بہت دور ہم آ گئے اس گلی سے
بہت دور وہ آستاں چھوڑ آئے

بہت مہرباں تھیں وہ گلپوش راہیں
مگر ہم انہیں مہرباں، چھوڑ آئے

بگولوں کی صورت یہاں پھر رہے ہیں
نشیمن سرِ گلستاں چھوڑ آئے

یہ اعجاز ہے حسنِ آوارگی کا
جہاں بھی گئے، داستاں چھوڑ آئے

چلے آئے ان رہگزاروں سے جالب
مگر ہم وہاں قلب و جاں چھوڑ آئے

(حبیب جالب)

بدھ، 12 مارچ، 2014

Philosophy Science Technology and Islamic Beliefs

فلسفہ، سائنس، ٹیکنالوجی اور اسلامی عقائد
عبدالرزاق قادری
            طبیعات فزکس کوکہتےہیں جس میں چیزوں کےجسم کےعلم کامطالعہ کیاجاتاہےیعنی ماد ی اشیاءکےوزن،حرکت،حرارت اورمختلف حالتوں کےبارےمیں بحث کی جاتی ہے۔ جبکہ مابعدالطبیعاتی علو م روحانیت کےعلو م کو کہتےہیں جن میں جسم سےاگلےدرجےیعنی روح پربحث کی جاتی ہے مذہب ایک روحانی اورمابعدالطبیعاتی فلسفہ ہے۔ مذہب ایک روحانی فلسفہ ہے۔ دین کسی نظام زندگی کوکہتےہیں یعنی ضابطہ حیات کودین کہتےہیں۔ اسلا م صرف مذہب نہیں ہےیہ دین صرف ایک سیاسی نظام بھی نہیں ہے۔ یہ روحانیت کا اور فزیکلی نظام حیات کا مکمل مجموعہ ہے قرآن مجید میں اورحدیث پاک میں روحانیت کےواقعات بھی ملتےہیں اورفزیکلی جسمانی زندگی گزارنےکےقوا نین بھی ملتےہیں۔

سورۃالنمل میں حضرت سلیمان علیہ السلام کے ایک صحابی کی روحانی طاقت کا تذکرہ واضح الفاظ میں موجودہےو ہ ملکہ بلقیس کاتخت سینکڑوں میل سےپل جھپکنےمیں لےآئےتھے،حضرت آصف بن برخیا  رضی الله عنہ، اللہ کے ایک ولی اور حضرت سلیمان علیہ السلام کے صحابی تھے وہ حضرت سلیمان کے حکم پرسینکڑوں میل دورسےملکہ بلقیس کاتخت آنکھ جھپکنےسےپہلےاپنی روحانی طاقت سےلےآئےتھےاورقرآن کےالفاظ میں حضرت سلیمان نےفرمایاتھا۔ ھذامن فضل ربی۔ سورۃالنمل کامطالعہ کریں توقرآن کے واضح الفاظ میں یہ پتہ چلتاہےکہ جب حضرت سلیمان علیہ السلام نےاپنےدربارمیں فرمایا،کہ ملکہ بلقیس کاتخت کون لا ئےگا۔ ایک عفریت نے یعنی ایک جن نےلےآنےکاعرض کیالیکن ٹائم زیادہ لگناتھا،ملکہ کاقافلہ پہنچنے والاتھا۔ قرآن مجید کی آیات کا ترجمہ ملاحظہ ہو:38۔ سلیمان نے فرمایا، اے درباریو! تم میں کون ہے کہ وہ اس کا تخت میرے پاس لے آئے قبل اس کے کہ وہ میرے حضور مطیع ہو کر حاضر ہوں39۔ایک بڑا خبیث جن بولا کہ میں وہ تخت حضور میں حاضر کر دوں گا قبل اس کے کہ حضور اجلاس برخاست کریں اور میں بیشک اس پر قوت والا امانتدار ہوں40۔اس نے عرض کی جس کے پاس کتاب کا علم تھا کہ میں اسے حضور میں حاضر کر دوں گا ایک پل مارنے سے پہلے پھر جب سلیمان نے تخت کو اپنے پاس رکھا دیکھا، کہا یہ میرے رب کے فضل سے ہے ، تاکہ مجھے آزمائے کہ میں شکر کرتا ہوں یا ناشکری، اور جو شکر کرے وہ اپنے بھلے کو شکر کرتا ہے اور جو ناشکری کرے تو میرا رب بے پرواہ ہے سب خوبیوں والا۔
فلسفی لو گ زیاد ہ ترمابعدالطبیعات پر بحث کرتےہیں انگریزی میں اسےمیٹافزکس کہاجاتاہے۔لیکن سولہویں صدی کےبعد،جدیدسائنس نےروحانیت کایکسرانکارکیاہے اسکےبعدکےفلسفی لوگوں میں سےسیکولریعنی بےدین اوربدمذہب فلسفی سامنےآئےاوردنیاپرچھاجانےکی کوشش کی ملحداوربےدین فلسفیوں میں آپکوبڑےبڑےنام نظرآئیں گے۔ نطشے،روسو،کارل مارکس اورسٹالن وغیر اس کی مثالیں ہیں جدیدسائنسدانوں میں چارلس ڈارون اورنیوٹن وغیرہ شا مل ہیں دنیاوالوں نےان کااثرقبول کرکےسائنس اورٹیکنالوجی کوترقی کامعیارمان لیا۔ اندلس یعنی سپین میں مسلمانوں کے زوال اور تباہی و بربادی کی وجہ یہ تھی کہ وہاں مسلمانوں نے قرآن و حدیث کو چھوڑ کر سائنس اور فلسفہ میں سے رہنمائی تلاش کرنا شروع کردی تھی اور پھر سات صدیاں وہاں حکومت کرنے والے مسلمان برباد ہوگئے۔ سائنس اور ٹیکنالوجی صرف معلومات اور ضرورت کی حد تک قابل قبول ہے لیکن اس سے نظریاتی رہنمائی حاصل کرنے کا گمان رکھنا یا اسی پر عقیدے قائم کر لینا، یا سائنس کے نظریات کو مان کر اپنے اسلامی  عقائد کا انکار کردینا بالکل گمراہی ہے، جیسے یہ ماننا کہ زمین گردش کرتی ہے۔ حالانکہ قرآن مجید میں اللہ کا رشاد ہے سورۃ یس شریف کی آیت نمبر 38 کا ترجمہ دیکھئے: اور سورج چلتا ہے اپنے ایک ٹھہراؤ کے لیے یہ حکم ہے زبردست علم والے کا۔۔۔اور سورۃ فاطر کی آیت نمبر 41 کا ترجمہ ملاحظہ فرمائیں: بیشک اللہ روکے ہوئے ہے آسمانوں اور زمین کو کہ جنبش نہ کریں اور اگر وہ ہٹ جائیں تو انہیں کون روکے اللہ کے سوا، بیشک وہ علم بخشنے والا ہے۔
 تاریخ کے مطالعے سے معلوم ہوتا ہے کہ ماضی قریب کے کچھ ناپختہ عقائد کے حامل مسلمان، مادیت اور خشک معاشی لالچ کے جھانسے  میں آگئے، انہوں نے تعقل پر مبنی فلسفے کو ترقی کا معیار سمجھ لیا اور پستی کی جانب گامزن ہولیے، انہوں نے نہ صرف غلط فلسفہ اپنایا بلکہ مسلمانوں کو بھی گمراہی کی دلدل میں لا کھڑا کیا۔

ہفتہ، 8 مارچ، 2014

साँचा:अहले सुन्नत वल जमात बरेलवी

विकिपीडिया

मुक्त ज्ञानकोश विकिपीडिया से

महत्वपूर्ण व्यक्ति
मोइनुद्दीन चिस्ती • दाता गंज बख्श
हजरत निजामुद्दीन (संत) • बाबा फरीद
बुल्ले शाह • सुल्तान बाहू
शाह अब्दुल लतीफ • शाह हुसैन
मुजद्दिद अलिफ़ सनी शेख अहमद सरहिंदी • शाह अब्दुल हक मुहद्दिस देहलवी
अमीर ख़ुसरो • शाह वलीउल्लाह देहलवी
फ़ज़ले हक़ खैराबादी • किफ़ायत अली काफी शहीद
इमाम अहमद रज़ा खान फाज़िले बरेली
मियां मुहम्मद बख्श • वारिस शाह
नईम उद्दीन मुरादाबाद • अब्दुल अलीम सिद्दीकी
ख्वाजा कमरुद्दीन सयालवी • पीर मेहर अली शाह
हजरत मौलाना मुस्तफा रजा खान • मुफ्ती अहमद यार खां नईम
मुफ्ती गुलाम जान कादरी • यार मोहम्मद बंदीालवी
अरशदुलकादरी • अहमद सईद काज़मी
शाह अहमद नूरानी • हज़रत अख्तर रजा खान अजहरी
मोहम्मद अब्दुल हकीम शरफ़ कादरी • अबूलबरकात अहमद
सरफराज अहमद नईम शहीद • अब्दुल क़य्यूम हज़ारवी
फ़ैज़ अहमद ओवैसी • मोहम्मद अरशद अल कादरी
अशरफ आसिफ • हामिद रजा खान
सैयद सटीकता अली • मोहम्मद इलियास कादरी
मोहम्मद शफी ओकाड़ोी • कोकब नूरानी
मोहम्मद खान कादरी • मुफ्ती मुनीबुरहमान
मदरसे
आंदोलन

ہفتہ، 1 مارچ، 2014

اھل السنۃ والجماعۃ الحنفیۃ البریلویۃ (اہلسنت و جماعت حنفی بریلوی)

اہل سنت چاہے کسی مذہب، مسلک یا مشرب سے ہوں برصغیر میں ان کی سدا ایک پہچان رہی ہے اب اگر ہمارے مخالف ٹولے نے ہمیں صرف اعلیٰ حضرت علیہ الرحمہ کے کھاتے میں ڈال کر بریلوی بریلوی ہی کہنا شروع کردیا ہے
تو ہم اس چیلنج کو قبول کرتے ہیں اور دعویٰ کرتے ہیں کہ جن عقائد و معمولات کی بناء پر بریلوی کو ایک فرقہ ٹھہرایا جا رہا ہے وہ تو قرآن و حدیث سے ثابت شدہ ہیں اور ہمیشہ سے مسلمانوں کا طرہ امتیاز ہیں، لہٰذا ہمیں پورا حق حاصل ہے کہ گزشتہ صدیوں کے بزرگان دین کو ہم اپنا کہہ سکیں کیونکہ دوسرے فرقے کے نزدیک تو ان مقدس ہستیوں کا نام لینا شرکٗٗ ہے لہٰذا اب میں ایک سانچہ پیش کر رہا ہوں جو عربی وکیپیڈیا پر
قالب:البريلوية کے عنوان سے ہے