گزشتہ شب 12:00 کے بعد محمد زید مصطفی نے میرے موبائل پر ایک متن بھیجا۔ آپ کو سالگرہ مبارک ہو۔
میں نےچند دن پہلے سوچا تھا کہ 20 مارچ کے بارے میں اپنے دوستوں کو مطلع کروں گا لیکن میں بھول گیا اور زید مصطفی نے سب سے پہلے مجھے مبارک باد دی۔ مجھے کوئی اندازہ نہیں ہے کہ انہیں کیسے معلوم پڑا یا شاید انہیں پہلے ہی سے یاد ہو۔ تاہم مجھے بہت اچھی طرح سے احساس ہوا کہ کوئی ہے جو میرا خیال رکھتا ہے۔ آج صبح جب میں نے اپنا براؤزر کھولا تو دیکھا کہ گوگل نے مجھے سالگرہ مبارک کہا تھا اور یہ کیک اور تحائف والا عکس بھی وہیں سے لیا گیا ہے۔ میں نے اپنے طالب علموں کو بتایا انہوں نے بھی مجھے سالگرہ مبارک کہا اور وہ میرے لئے نیک خواہشات کا اظہار کر رہے تھے۔ دوسرے دوستوں نے موبائل فون کے پیغام پر دعاؤں کے ساتھ مجھے سالگرہ مبارک کہا۔ ان دوستوں میں محمد دانش طہ، حسیب نذیر گل، احسن عطاری، شہباز انجم عطاری، عمر فاروق صدیقی اور دیگر شامل ہیں۔ میں اپنے سب دوستوں کا "شکریہ" ادا کرنا چاہتا ہوں۔ اللہ تعالی (اے میرے دوستو!) آپ پر رحم فرمائے اور دنیا و آخرت کی بھلائیاں عطا کرے۔ میں 1986 ء میں مارچ کی 20 تاریخ کو پیدا ہوا تھا۔ مارچ 1986 کی 22 تاریخ کو میرے چچا محمد رزاق سیاچن گلیشیر میں شہید ہوئے۔ وہ پاکستان فوج کے سپاہی تھے۔ انہوں نے گلیشیر کے حادثے میں جام شہادت نوش کیا۔ میرے خاندان والوں نے میرا نام "محمد رزاق " رکھ دیا تاہم ایک وقت گزرنے کے بعد ضلع لیہ میں میرے ایک استاد نے میرا نام تبدیل کر دیا اور سکول میں داخلہ رجسٹر پر عبدالرزاق لکھا گیا۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں