جمعرات، 31 دسمبر، 2015

ڈاکٹر غافر شہزاد کے ساتھ ایک ملاقات

آج (30 دسمبر 2015ء کو) میری ملاقات ڈاکٹر غافر شہزاد سے ہوئی، میں ان کے نام اور کام سے 2013ء سے واقف ہوں۔ البتہ ابھی تک ان کا لکھا ہوا بہت کم مواد میں نے پڑھا ہے۔ وہ ایک ماہر تعمیرات، شاعر، ادیب اور ایک اچھے انسان ہیں۔ شاید 2012ء کے اواخر میں ان کا نام کچھ اخبارات میں میری نظر سے گزرا اور ان کی دلچسپیوں کے محور کا علم ہوا، پھر میں نے 27 جون، 2013 کو اپنے ایک مضمون "سدا ای وسدا رہنا ڈیرہ داتا دا" میں جناب کے حوالے سے ایک جملہ لکھا تھا، "ان تعمیرات کی تاریخ جاننا مقصود ہو تو ڈاکٹر غافر شہزاد کی کتب دیکھیں۔"

کہانی یوں شروع ہوتی ہے کہ سن 2003ء میں محمد ندیمؔ بھابھہ کی شاعری کی پہلی کتاب مجھے ملی اور اس کے تخیلات میری روح میں سرایت کرگئے، 2010ء کے بعد میں نے بھابھہ صاحب کو فیس بک پر تلاش کرلیا پھر موبائل نمبرز کا تبادلہ ہوا اور ہلکی پھلکی علیک سلیک رہی، سن 2014ء کے 6 ستمبر کی رات بھابھہ صاحب نے فیس بک کے میسیج میں میرا حال پوچھا اور ملاقات کی دعوت دی، اگلے روز ان کے گھر (لاہور) میں ملاقات ہوئی۔
گزشتہ ہفتے کے دوران، میں سنگِ میل پبلیکیشنز کی دکان سے ڈاکٹر غافر شہزاد کی داتا دربا کی تعمیر کے متعلق تحقیقی کتاب کا مطالبہ کیا تو وہاں سے اس موضوع پر ایک بہترین کتاب مل گئی، پھر میں نے ندیمؔ بھابھہ سے ڈاکٹر کا موبائل نمبر لے کر رابطہ کیا اور ملاقات کا وقت طلب کیا جو آج دن کے دو بجے کے قریب ملاقات پر منتج ہوا۔ میں نے حسبِ عادت وہاں بہت سی باتیں کیں، سوالات کیے اور ڈاکٹر صاحب بے خندہ پیشانی سے جوابات دئیے اور کمال شفقت فرمائی۔
ڈاکٹر صاحب کے کسی انٹرویو سے مجھے پتہ چلا تھا کہ ان کے بارے میں انگریزی ویکیپیڈیا پر کوئی تذکرہ ہے لہٰذا میں نے 22 جولائی 2013ء اس کا اردو ترجمہ کرکے اردو ویکیپیڈیا پر ایک پیراگراف لکھ دیا تھا جو درج ذیل ہے۔
"عبدالغفور المعروف ڈاکٹر غافر شہزاد ایک پاکستانی ماہر تعمیرات ہیں۔ جنوری 2011 ء میں UET لاہور نے انہیں فن تعمیر میں اپنی سب سے پہلی پی ایچ ڈی جاری کی۔ انہوں نے "Post Independence Architecture in Lahore" کے عنوان سے ایک مقالہ کے ساتھ فن تعمیرات پر بیچلر ڈگری مکمل کی۔ انہوں نے 1999 میں "Symbolic status and Metamorphosis of Minaret in Mosque Complex" کے عنوان سے ایک مقالہ کے ساتھ فن تعمیرات کی ماسٹرز ڈگری حاصل کی۔ انہوں نے "To investigate the Forces Acting as Religious Magnet: The Shrine in Urban Settlements and their impact on Immediate Surrounding" عنوان کے ساتھ، محمود حسین کی زیر نگرانی پی ایچ ڈی کا مقالہ مکمل کیا :غافر شہزاد نے مزارات، مساجد اور میناروں کے سانچوں اور تعمیراتی پہلوؤں سمیت مختلف تعمیراتی موضوعات پر پندرہ کتابیں لکھی ہے۔"
بعد ازاں اس پیراگراف میں کچھ اضافہ اور بہتری کی گئی ہے۔
میری آج کی ملاقات میں سوالات کچھ اس طرح کے تھے؟
آپ کے نام کا عبدالغفور سے غافر شہزاد تک کا سفر کیسے طے ہوا؟
آپ نے 52 برس کی عمر تک اتنا تحقیقی کام کیا کہ آپ خود ایک ؟حوالہ بن گئے آپ اپنی زندگی کی ان کامیابیوں کو کس نظر سے دیکھتے ہیں۔
تخلیقی ادب میں آپ کا حصہ؟
داتا دربار میں مزار کہیں نیچے ہے یا شروع سے قبر مبارک اوپر ہی ہے؟
آپ کی شاعری کی کتنی کتب ہیں؟
میرے لئے آپ کا کوئی پیغام؟
اس کے علاوہ بھی کئی باتیں ہوئیں، ڈاکٹر صاحب نے مجھے اپنی دو تصانیف تحفے میں عنایت فرمائیں اور چائے بھی پلائی (میں خصوصاً چائے کے لئے خصوصی شکریہ ادا کرتا ہوں)

اتوار، 20 دسمبر، 2015

Those having sound knowledge and those in whose hearts is deviation

راسخ العلم اور ٹیڑھے دل والوں کے بیان کا فرق
سورۃ آلِ عمران:-
وہی ہے جس نے تم پر یہ کتاب اتاری اس کی کچھ آیتیں صاف معنی رکھتی ہیں وہ کتاب کی اصل ہیں اور دوسری وہ ہیں جن کے معنی میں اشتباہ ہے وہ جن کے دلوں میں کجی ہے وہ اشتباہ والی کے پیچھے پڑتے ہیں گمراہی چاہنے اور اس کا پہلو ڈھونڈنے کو اور اس کا ٹھیک پہلو اللہ ہی کو معلوم ہے اور پختہ علم والے کہتے ہیں ہم اس پر ایمان لائے سب ہمارے رب کے پاس سے ہے اور نصیحت نہیں مانتے مگر عقل والے (7) اے رب ہمارے دل ٹیڑھے نہ کر بعد اس کے کہ تو نے ہمیں ہدایت دی اور ہمیں اپنے پاس سے رحمت عطا کر بیشک تو ہے بڑا دینے والا، (8) اے رب ہمارے بیشک تو سب لوگوں کو جمع کرنے والا ہے اس دن کے لئے جس میں کوئی شبہ نہیں بیشک اللہ کا وعدہ نہیں بدلتا (9)
اہلِ علم اللہ سے ڈرتے ہیں
سورة فاطر:-
اور آدمیوں اور جانوروں اور چوپایوں کے رنگ یونہی طرح طرح کے ہیں اللہ سے اس کے بندوں میں وہی ڈرتے ہیں جو علم والے ہیں بیشک اللہ بخشنے والا عزت والا ہے، (28)
ــــــــــــــــــ

کیا علم والے اور جاہل برابر ہیں؟
سورة الزمر:-
کیا وہ جسے فرمانبرداری میں رات کی گھڑیاں گزریں سجود میں اور قیام میں آخرت سے ڈرتا اور اپنے رب کی رحمت کی آس لگائے کیا وہ نافرمانوں جیسا ہو جائے گا تم فرماؤ کیا برابر ہیں جاننے والے اور انجان، نصیحت تو وہی مانتے ہیں جو عقل والے ہیں، (9)
ــــــــــــــــــــــــــــ
رحمٰن کے بندوں کا جاہلوں کے ساتھ سلوک کا بیان
سورة الفرقان:-
اور رحمن کے وہ بندے کہ زمین پر آہستہ چلتے ہیں اور جب جاہل ان سے بات کرتے ہیں تو کہتے ہیں بس سلام (63)
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

اللہ کی آیتوں کے انکار کرنے والے کا بیان
سورة الأعراف:-
اور اے محبوب! انہیں اس کا احوال سناؤ جسے ہم نے اپنی آیتیں دیں تو وہ ان سے صاف نکل گیا تو شیطان اس کے پیچھے لگا تو گمراہوں میں ہوگیا، (175) اور ہم چاہتے تو آیتوں کے سبب اسے اٹھالیتے مگر وہ تو زمین پکڑ گیا اور اپنی خواہش کا تابع ہوا تو اس کا حال کتے کی طرح ہے تو اس پر حملہ کرے تو زبان نکالے اور چھوڑ دے تو زبان نکالے یہ حال ہے ان کا جنہوں نے ہماری آیتیں جھٹلائیں تو تم نصیحت سناؤ کہ کہیں وہ دھیان کریں، (176) کیا بری کہاوت ہے ان کی جنہوں نے ہماری آیتیں جھٹلائیں اور اپنی ہی جان کا برا کرتے تھے، (177) جسے اللہ راہ دکھائے تو وہی راہ پر ہے، اور جسے گمراہ کرے تو وہی نقصان میں رہے، (178) اور بیشک ہم نے جہنم کے لیے پیدا کیے بہت جن اور آدمی اور دل رکھتے ہیں جن میں سمجھ نہیں اور وہ آنکھیں جن سے دیکھتے نہیں اور وہ کان جن سے سنتے نہیں وہ چوپایوں کی طرح ہیں بلکہ ان سے بڑھ کر گمراہ وہی غفلت میں پڑے ہیں، (179)
ـــــــــــــــــــــــــ
اللہ اور رسول کے حکم کا انکار کرنے والوں کا انجام
سورة الأنفال:-
اے ایمان والو! اللہ اور اس کے رسول کا حکم مانو اور سن سنا کہ اسے نہ پھرو، (20) اور ان جیسے نہ ہونا جنہوں نے کہا ہم نے سنا او ر وہ نہیں سنتے (21) بیشک سب جانوروں میں بدتر اللہ کے نزدیک وہ ہیں جو بہرے گونگے ہیں جن کو عقل نہیں (22) اور اگر اللہ ان میں کچھ بھلائی جانتا تو انہیں سنادیتا اور اگر سنا دیتا جب بھی انجام کا ر منہ پھیر کر پلٹ جاتے (23) اے ایمان والو! اللہ اور اس کے رسول کے بلانے پر حاضر ہو جب رسول تمہیں اس چیز کے لیے بلائیں جو تمہیں زندگی بخشے گی اور جان لو کہ اللہ کا حکم آدمی اور اس کے دلی ارادوں میں حائل ہوجا تا ہے اور یہ کہ تمہیں اس کی طرف اٹھنا ہے، (24) اور اس فتنہ سے ڈرتے رہو جو ہرگز تم میں خاص ظالموں کو ہی نہ پہنچے گا اور جان لو کہ اللہ کا عذاب سخت ہے، (25)
ـــــــــــــــــــــــــ

مسلمانوں کی راہ چھوڑنے والوں کا بیان
سورة النساء:-
اور جو رسول کا خلاف کرے بعد اس کے کہ حق راستہ اس پر کھل چکا اور مسلمانوں کی راہ سے جدا راہ چلے ہم اُسے اُس کے حال پر چھوڑ دیں گے اور اسے دوزخ میں داخل کریں گے اور کیا ہی بری جگہ پلٹنے کی (115)

بھلائی یا برائی پہنچنے کا بیان
سورة الأنعام:-
اور اگر تجھے اللہ کوئی برائی پہنچائے تو اس کے سوا اس کا کوئی دور کرنے والا نہیں، اور اگر تجھے بھلائی پہنچائے تو وہ سب کچھ کرسکتا ہے (17)
سورة النساء:-
اے سننے والے تجھے جو بھلائی پہنچے وہ اللہ کی طرف سے ہے اور جو برائی پہنچے وہ تیری اپنی طرف سے ہے اور اے محبوب ہم نے تمہیں سب لوگوں کے لئے رسول بھیجا اور اللہ کافی ہے گواہ (79)

کیا اللہ تعالیٰ وعدے (تقدیر) کو تبدیل فرما دیتا ہے
سورة الرعد:-
اللہ جو چاہے مٹاتا اور ثابت کرتا ہے اور اصل لکھا ہوا اسی کے پاس (39)
ــــــــــــــــــــــ
نبیوں کی عظمت کا بیان
سورة الأنعام:-
وہ جو ایمان لائے اور اپنے ایمان میں کسی ناحق کی آمیزش نہ کی انہیں کے لیے امان ہے اور وہی راہ پر ہیں، (82) اور یہ ہماری دلیل ہے کہ ہم نے ابراہیم کو اس کی قوم پر عطا فرمائی، ہم جسے چاہیں درجوں بلند کریں بیشک تمہارا رب علم و حکمت والا ہے (83) اور ہم نے انہیں اسحاق اور یعقوب عطا کیے، ان سب کو ہم نے راہ دکھائی اور ان سے پہلے نوح کو راہ دکھائی اور میں اس کی اولاد میں سے داؤد اور سلیمان اور ایوب اور یوسف اور موسیٰ اور ہارون کو، اور ہم ایسا ہی بدلہ دیتے ہیں نیکوکاروں کو، (84) اور زکریا اور یحییٰ اور عیسیٰ اور الیاس کو یہ سب ہمارے قرب کے لائق ہیں (85) اور اسماعیل اور یسع اور یونس اور لوط کو، اور ہم نے ہر ایک کو اس کے وقت میں سب پر فضیلت دی (86) اور کچھ ان کے باپ دادا اور اولاد اور بھائیوں میں سے بعض کو اور ہم نے انہیں چن لیا اور سیدھی راہ دکھائی، (87) یہ اللہ کی ہدایت ہے کہ اپنے بندوں میں جسے چاہے دے، اور اگر وہ شرک کرتے تو ضرور ان کا کیا اکارت جاتا، (88) یہ ہیں جن کو ہم نے کتاب اور حکم اور نبوت عطا کی تو اگر یہ لوگ اس سے منکر ہوں تو ہم نے اس کیلئے ایک ایسی قوم لگا رکھی ہے جو انکار والی نہیں (89) یہ ہیں جن کو اللہ نے ہدایت کی تو تم انہیں کی راہ چلو تم فرماؤ میں قرآن پر تم سے کوئی اجرت نہیں مانگتا وہ تو نہیں مگر نصیحت سارے جہان کو (90)
سورة مريم:-
اور کتاب میں موسیٰ کو یاد کرو، بیشک وہ چنا ہوا تھا اور رسول تھا غیب کی خبریں بتانے والا، (51)  اور اسے ہم نے طور کی داہنی جانب سے ندا فرمائی اور اسے اپنا راز کہنے کو قریب کیا (52) اور اپنی رحمت سے اس کا بھائی ہارون عطا کیا (غیب کی خبریں بتانے والا نبی) (53) اور کتاب میں اسماعیل کو یاد کرو بیشک وہ وعدے کا سچا تھا اور رسول تھا غیب کی خبریں بتاتا، (54) اور اپنے گھر والوں کو نماز اور زکوٰة کا حکم دیتا اور اپنے رب کو پسند تھا (55) اور کتاب میں ادریس کو یاد کرو بیشک وہ صدیق تھا غیب کی خبریں دیتا، (56) اور ہم نے اسے بلند مکان پر اٹھالیا (57) یہ ہیں جن پر ا لله نے احسان کیا غیب کی خبریں بتانے میں سے آدم کی اولاد سے اور ان میں جن کو ہم نے نوح کے ساتھ سوار کیا تھا اور ابراہیم اور یعقوب کی اولاد سے اور ان میں سے جنہیں ہم نے راہ دکھائی اور چن لیا جب ان پر رحمن کی آیتیں پڑھی جاتیں گر پڑتے سجدہ کرتے اور روتے (السجدة) ۵ (58)
سورة آل عمران:-
اور یاد کرو جب فرشتو ں نے مریم سے کہا، اے مریم! اللہ تجھے بشارت دیتا ہے اپنے پاس سے ایک کلمہ کی جس کا نام ہے مسیح عیسیٰ مریم کا بیٹا رُو دار (باعزت) ہوگا دنیا اور آخرت میں اور قرب والا (45) اور لوگوں سے بات کرے گا پالنے میں اور پکی عمر میں اور خاصوں میں ہوگا، (46) بولی اے میرے رب! میرے بچہ کہاں سے ہوگا مجھے تو کسی شخص نے ہاتھ نہ لگایا فرمایا اللہ یوں ہی پیدا کرتا ہے جو چاہے جب، کسی کام کا حکم فرمائے تو اس سے یہی کہتا ہے کہ ہوجا وہ فوراً ہوجاتا ہے، (47) اور اللہ سکھائے گا کتاب اور حکمت اور توریت اور انجیل، (48) اور رسول ہوگا بنی اسرائیل کی طرف، یہ فرماتا ہو کہ میں تمہارے پاس ایک نشانی لایا ہوں تمہارے رب کی طرف سے کہ میں تمہارے لئے مٹی سے پرند کی سی مور ت بناتا ہوں پھر اس میں پھونک مارتا ہوں تو وہ فوراً پرند ہوجاتی ہے اللہ کے حکم سے اور میں شفا دیتا ہوں مادر زاد اندھے اور سفید داغ والے کو اور میں مُردے جلاتا ہوں اللہ کے حکم سے اور تمہیں بتاتا ہوں جو تم کھاتے اور جو اپنے گھروں میں جمع کر رکھتے ہو، بیشک ان باتوں میں تمہارے لئے بڑی نشانی ہے اگر تم ایمان رکھتے ہو، (49)
ـــــــــــــــــــــــ


توبہ کرنے والوں کا بیان
سورة التحريم:-
اے ایمان والو! اللہ کی طرف ایسی توبہ کرو جو آگے کو نصیحت ہوجائے قریب ہے تمہارا رب تمہاری برائیاں تم سے اتار دے اور تمہیں باغوں میں لے جائے جن کے نیچے نہریں بہیں جس دن اللہ رسوا نہ کرے گا نبی اور ان کے ساتھ کے ایمان والوں کو ان کا نور دوڑتا ہوگا ان کے آگے اور ان کے دہنے عرض کریں گے، اے ہمارے رب! ہمارے لیے ہمارا نور پورا کردے اور ہمیں بخش دے، بیشک تجھے ہر چیز پر قدرت ہے، (8)

جمعہ، 4 دسمبر، 2015

ندیم بھابھہ کا دورہ بھارت

28 نومبر کو ہم نے واہگہ کے راستے بارڈر کراس کیا ، دل میں عجیب وسوسے تھے لیکن کنور رنجیت سنگھ چوہان کی دعوت میں محبت ہی اتنی تھی کہ خطروں اور وسوسوں کی کوئی پرواہ نہ رہی ، 2 بجے کے قریب ہم نے انڈیا میں اپنا پہلا قدم رکھا اور دل سے اللہ اکبر کی صدا گونجی ، بارڈر پر پرویز نام کے ایک عیسائی دوست لینے آئے ہوئے تھے 15 سے 20 منٹ کی ڈرائیو کے بعد ہم امرتسر پہنچ گئے کھانا وغیرہ کھاتے ہی ہماری ٹرین کا وقت ہوگیا اور ہم شتابدی نامی ٹرین میں سوار ہو گئے ۔ ٹرین کے انتظامات دیکھ کر ہماری آنکھیں پھٹی رہ گئیں بلاشبہ بھارت نے ٹرین کے نظام کو بہت اچھا بنایا ہوا ہے سفر وہاں بہت سستا ہے شتابدی وہاں کی ہائی کلاس ٹرین ہے جس نے ہمیں 5.30 گھنٹوں میں دہلی پہنچا دیا دہلی اسٹیشن پر رنجیت ہمارا انتظار کر رہے تھے اور یوں ہم ان کی ہمراہی میں ہوٹل پہنچ گئے واہگہ سے لے کر دہلی تک ہمیں کوئی دقت نہیں ہوئی اللہ پاک کے کرم سے ہم خیریت کے ساتھ اپنی منزل تک پہنچ گئے تھے لیکن اس دوران ہمیں ٹرین کی سہولیات دیکھ کر اپنی پاکستانی ریلوے کی وزارت پر بہت غصہ بھی آیا اور افسوس بھی ہوا کہ انگریز کے بعد آج تک ہم نے کوئی نیا ٹریک ہی نہیں بنایا ۔۔۔ صاحبان ٹرین کا سفر دنیا میں محفوظ ترین سفر تصور کیا جاتا ہے ہم نے یورپ میں بھی سامان اور مسافروں کے لیے ٹرین کا استعمال کا رواج عام پایا اور انڈیا میں بھی لیکن پاکستان کی بدقسمتی کہ مسافران کے لیے بسوں کے علاوہ کوئی سواری نہیں اور بسیں غیر سرکاری ہیں جو اپنی مرضی کا کرایہ وصول کرتی ہیں اگر ہم ٹرین کا سسٹم اچھا بنا لیں تو سالانہ روڈ رپیئر کے نام پر نکالے جانے والا اربوں کی مالیت کا پیسہ بھی بچا سکتے ہیں اور اور سفر کو محفوظ ترین بنا سکتے ہیں ساتھ ہی پاکستان کی حکومتی آمدنی کو بھی بڑھا سکتے ہیں مگر ہمارے سیاست دان تو دنیا کی نمبر 1 ائیر لائن کا بھی بیڑہ غرق کر چکے ہیں
29 نومبر کو کانفرنس اور مشاعرے کا آغاز ہوا کانفرنس کے سیشن سنے تو اندازہ ہوا عوامی مسائل وہاں اور یہاں کے ایک جیسے ہیں مگر سیاست دان قدرے مختلف ہیں یہاں کے سیاست دان اپنے فائیدے کے لیے ملک کا سودا بھی کر سکتے ہیں مگر وہاں کے سیاست دان اپنے ملک کا سودا نہیں کرتے باقی کھانا پینا ایک جیسا ہے ۔۔۔
مشاعرے میں اللہ پاک نے بہت نوازا جب ہم اشعار سنا کر واپس نشست پر جانے لگے تو سارا ہال کافی دیر تک تالیاں بجاتا رہا اور ہماری آنکھوں سے شکر کے آنسو نکلتے رہے مشاعرے کے بعد کھانے کا انتظام تھا پاکستان سے ہم تین لوگ تھے محترمہ کشور ناہید ، علی یاسر اور فقیر ، اس قدر دار کے بعد ہمارے مداحین نے ہمیں گھیرے میں لے لیا اور کافی دلچسپ گفتگو ہوتی رہی کچھ لوگوں کو ہمارے اشعار پہلے سے یاد تھے جن کو سن کر ہمیں حیرت ہوتی رہی
اگلے دن ہم نے دہلی گھومنا تھا سب سے پہلے ہم نے لال قلعہ دیکھا پھر جامع مسجد اتنے میں شام ہوگئی اور رات کا کھانا ہم نے پرویز خان صاحب کے ہاں کھانا تھا لہٰذا سیر چھوڑ کر پیٹ کی طرف متوجہ ہوئے
اگلے روز ہم نے صبح سویرے حضرت سید عبدالرحمان گیلانی دہلوی کی بارگاہ میں حاضری دینا تھی مگر راستہ نہ ملنے کی وجہ سے ہم حاضر نہ ہوسکے لیکن اسی بہانے ہم نے دہلی کا صدر بازار بہت گھوما اور چند مزارات پر فاتحہ خوانی بھی کی
وہاں سے فارغ ہوکر ہم 11 بجے ہوٹل واپس پہنچے جہاں ریختہ والے زمرد صاحب ہمارا انٹرویو کرنے کے تشریف لانے والے تھے اور یوں ہم 3 بجے تک انٹرویو میں کھوئے رہے جس کے بعد ہم حضرت نظام الدین کی بارگاہ میں پہنچے جہاں بہت کمال حاضری ہوئی سرکار نے بہت کرم کیا اور وہاں کے منتظمین نے بہت عزت کے ساتھ ہمیں زیارت کرائی حضرت امیر خسرو کی دربار حضرت نظام الدین کے قدموں کی طرف تھی وہاں بھی حاضری دی اور غالب کو بھی سلام پیش کیا اور یوں ہم رات 7 بجے دہلی سے امرتسر واپس روانہ ہوئے
امرتسر پہنچ کر ہم نے سکھوں کا گولڈن ٹمپل دیکھا وہاں کی صفائی اور انتظامات دیکھ کر بہت حیران ہوئے ہم لوگ قطاروں میں پورے نظم و ضبط کے ساتھ صبح سویرے حاضری دے رہے تھے ہمیں جان کر خوشی ہوئی کہ گولڈن ٹمپل کی بنیاد حضرت میاں میر صاحب کے مبارک ہاتھوں سے رکھائی گئی تھی اس سے ہمیں اندازہ ہوا کہ سکھ اولیا اللہ کا کتنا احترام کرتے ہیں ایک اور دلچسپ بات یہ ہے کہ سکھ ننگے سر گرودوارہ میں نہیں جانے دیتے اور اپنی کتاب گرنتھ کو گرنتھ صاحب کہہ کر اس کا احترام کرتے ہیں گرنتھ صاحب کا زیادہ تر حصہ حضرت بابا فرید گنج شکر کے کلام پر مشتمل ہے اور اب سکھ کتاب کو ہی اپنا گرو مانتے ہیں ہمیں اندازہ ہوا کہ سکھوں میں اور اسلام میں بہت مماثلت ہے 
سکھ ازم کے بانی گرونانک تھے جن کے بارے کہا جاتا ہے کہ مسلمان انہیں مسلمان سمجھتے تھے اور یہ بھی کہا جاتا ہے ایک حافظ قرآن ہر وقت ان کے ساتھ ہوتا تھا جو انہیں قرآن پڑھ کر سناتا تھا
امرتسر میں کئی کسانوں سے بھی ملاقات ہوئی اور ان کی خوشحالی کو دیکھ کر بہت خوشی ہوئی ، پاکستان کے کسانوں کی بدحالی اب ہم سے کہاں چھپی ہوئی ہے لہٰذا موازنہ کرنے کے لیے معلومات اکٹھی کیں تو ایک بار پھر یہاں کی حکومت پر غصہ آیا وہ معلومات آپ کے ساتھ بھی شئیر کرتا چلوں
10 ہارس پاور کی ٹیوب ویل وہاں حکومت کا بجلی کا محکمہ کسان کو بغیر اجرت کے خود لگا کر دیتا ہے جس کا بل ہے 1000 ماہانہ اور مزے کی بات یہ ہے کہ جس مہینے بارشیں ہوجائیں کسانوں سے 1000 روپیہ بھی نہیں لیا جاتا جبکہ پاکستان میں 25 ہارس پاور کی ٹیوب ویل کا بل 40000 روپے تک آتا ہے اور بجلی ایسی کہ 24 گھنٹوں میں صرف 8 گھنٹے وہ بھی مسلسل نہیں ملتی عین بجائی کے وقت بل نہ ادا کرنے پر کنکشن کاٹ لیا جاتا ہے
یوریا کھاد وہاں 380 روپے سے 400 تک ہے جبکہ یہاں 1800 روپے تک ہے
ڈی اے پی وہاں 850 روپے کی ہے جبکہ یہاں 4000 تک ہے اور اصلی تو شاید ملے
وہاں گندم جسے وہ گیہوں کہتے 1400 روپے من فروخت ہوتی ہے جبکہ یہاں سرکاری ریٹ 1300 روپے ہے مگر سرکار خریدتی نہیں اس لیے پرائیویٹ خریدار 1100 سے 1200 روپے تک ہی خریدتے ہیں اس تناظر میں دیکھا جائے تو ہماری لاگت فصل اور بچت کا حساب یوں ہوگا
زمین کی تیاری بحساب ڈیزل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 3500
2 بوری یوریا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 3600
1 بوری ڈی اے پی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 3800
گندم بیج ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 2000
4 پانی + راونی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 8000
مزدوری کٹائی بجائی وغیرہ اندازا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 6000
کل لاگت ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 26900
آمدن 35 من بحساب 1300 روپے ۔۔۔۔۔۔ 45500
بچت ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 18600 اگر گندم 1300 کے ریٹ پر بک جائے تو اور گندم کا یہاں بکنا بھی بہت مشکوک ہوتا ہے
اب انڈیا کا اندازہ کرتے ہیں یاد رہے وہاں ڈیزل 46 روپے لیٹر ہے تقریبا جبکہ یہاں 85 روپے ہے
زمین کی تیاری ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 1800
2 بوری یوریا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 760
1 بوری ڈی اے پی ۔۔۔۔۔۔ 850 بلکہ اس سے بھی کم لیکن ہم اندازے میں زیادہ سے زیادہ ریٹ لگا رہے ہیں
گندم بیج ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 1800
پانی راونی وغیزہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ فری
مزدوری کٹائی وغیرہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 4000
کل لاگت فی ایکڑ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 9210
آمدن 35 من فی ایکڑ بحساب 1400 روپے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 49000
بچت ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 39790 یاد رہے وہاں کا ایک روپیہ ہمارے 2 روپے کے برابر ہے
دوستو ان حالات کو دیکھتے ہوئے اپنے ملک کی قسمت اور حکمرانوں کی عیاشیوں پر بہت غصہ آیا مانا کہ انڈیا ہمارا دشمن ملک ہے پر دشمن کی اچھائی کی تعریف نہ کرنا بھی بد دیانتی ہے ہم 20 کروڑ کو خوشحال نہ کر سکے اور انہوں نے 120 کروڑ کو بھی خوشحال کرنا شروع کردیا ہے اور وہ کامیاب ہوتے جا رہے ہیں
ایک بات عام پھیلائی جاتی ہے کہ وہاں 12.5 ایکڑ کے زمیندار ہیں اس لیے زراعت اچھی تو بھائی اس کا بھی سن لیں وہاں گھر کا فی فرد 12.5 ایکڑ کا مالک ہے اور ایک ایک گھر کے 20 سے 30 افراد ہیں وہاں کا ایکڑ بھی ہمارے ایکڑ سے رقبے کے لہاظ سے بڑا ہے
خیر میری عرض ہے کہ تمام پاکستان کے شہریوں پر فرض ہے کہ وہ اپنے کسانوں کو بچائیں کیونکہ انٹرنیشنل پلاننگ کی وجہ سے ہمارے ملک کی زراعت کو ختم کیا جا رہا ہے اور اس کے لیے آئی ایم ایف بہت حرکت میں ہے
اللہ پاک ہمارے ملک کو اور ہمارے ملک کی عوام کو سلامت رکھیں اور ان سب لٹیروں سے بچائیں
آمین
یہ تحریر جلدی میں لکھی گئی ہے مکمل باتیں کبھی فرصت میں لکھوں گا کہ وہاں کے مذہبی رجحانات اور سیاسی و سماجی و عوامی رجحانات کیا ہے
ندیم بھابھہ

جمعرات، 3 دسمبر، 2015

ڈاکٹر محمد ہارون برطانوی نومسلم پروفیسر

ڈاکٹر محمد ہارون متوفیٰ: 1998ء (پیدائشی نام: Alfred Neville May) کیمبرج یونیورسٹی کے فاضل (پی ایچ ڈی) اور ایک نو مسلم تھے۔ وہ 1944ء کو لیور پول, برطانیہ میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے 1970ء میں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی پھر 1988ء کے دوران 44 سال کی عمر میں عیسائیت سے تائب ہو کر اسلام قبول کیا۔ انہوں نے اسلام قبول کرنے کے بعد اسلام کے بارے میں ایک درجن سے زائد کتب لکھیں۔ رضا اکیڈمی (برطانیہ) نے ان کی کتابوں کو شائع کیا اس کے علاوہ رضا اکیڈمی کے ترجمان 'دی اسلامک ٹائمز' میں ڈاکٹر صاحب کے کئی مضامین بھی چھپتے رہے۔ دراصل رضا اکیڈمی انٹرنیشنل کے بانی پیر محمد الیاس کشمیری کی ترغیب پر ڈاکٹر صاحب نے اپنے قبولِ اسلام کی وجوہ پر مبنی پہلی کتاب لکھی پھر یہ سلسلہ چل نکلا، ایک عرصے تک ڈاکٹر صاحب رضا اکیڈمی کے ڈائریکٹر بھی رہے۔ ان کی کچھ کتابیں (انگریزی، اردو) آن لائن دستیاب ہیں۔ ذیل میں ان کی چند کتب کے عنوانات درج ہیں۔

1۔ امام احمد رضا خان بریلوی کی عالمی اہمیت 1994ء
2۔ مسلمانوں میں وحدت کیسے قائم کی جائے
3۔ حزب التحریر کے بارے میں مسلمان کے لئے ایک انتباہ
4۔ اسلام کا سماجی ڈھانچہ: روایتی اسلام میں معاشرے کی نوعیت
5۔ سورہ یسین (ترجمہ)
6۔ غوث اعظم حضرت شیخ محی الدین عبدالقادر جیلانی کی عالمی اہمیت 1995ء
7۔ میں نے اسلام کیوں قبول کیا 1990ء
8۔ خدا کی حکمرانی: جدید دنیا کے مسائل، سنی اسلام کے جوابات 1994ء
9۔ امام احمد رضا بریلوی کی اصلاحی حکمتِ عملی 1997ء
10۔ اسلام اور تصورِ ریاست 1997ء
11۔ اسلام اور خواتین 1995ء
12۔ اسلام اور سزا 1993ء
13۔ اسلام اور شراب 1994ء
14۔ امام احمد رضا خان بریلوی (رحمۃاللہ علیہ) کے 1912ء کے چار نکاتی پروگرام کی اہمیت اور اس پر لائحہ عمل 1996ء
15۔ قرآن کی اہمیت اور حقیقت 1994ء
16۔ عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم (حضور نبی کریم کی سالگرہ) 1994ء
17۔ میں نے اسلام کیوں قبول کیا 1990ء (اشاعتِ اول)
18۔ اسلام اور سائنس کی حدود 1995ء
19۔ امام احمد رضا خان کی عظیم کاوشیں 2005ء

کتابیں مفت ڈاؤنلوڈ کرنے کے لئے مندرجہ ذیل لنکس پر کلک کریں۔
  1. انگریزی How to Achieve Muslim Unity: https://yanabi.files.wordpress.com/2009/01/unity.doc
  2. انگریزی World Importance of Ghaus al Azam Hazrat Sheikh Muhyiddin Abdul Qadir Jilani 1995 : http://tableeghseerat.com/English%20Books/Life%20Of%20Ghaus%20-E-Azam.pdf
  3. انگریزی Importance of the 1912 Four-Point Programme of Imam Ahmad Raza Khan Barelvi (Rahmatullahi Alaih) and How to Carry it Out 1996 : http://www.yanabi.wordpress.com/files/2009/01/4point-plan.pdf
  4. انگریزی ISLAM AND ALCOHOL : http://www.spiritualfoundation.org.uk/index.php/academic/146-islam-and-alcohol
  5. انگریزی The World Importance of Imam Ahmed Raza Khan Barelvi : http://afkaremuslim.blogspot.com/2013/08/the-world-importance-of-imam-ahmed-raza.html
  6. اردو، امام احمد رضا خان قادری بریلوی کی عالمی اہمیت : http://afkaremuslim.blogspot.com/2013/05/the-world-importance-of-imam-ahmed-raza.html
  7. اردو، اسلام اور سائنس کی حدود :
  8. http://books.nafseislam.com/details.php?book_id=3063&book=islam-aur-science-ke-hadood
  9. اردو، اسلامی ریاست کا تصور :
  10. http://books.nafseislam.com/details.php?book_id=2741&book=islami-rayasat-ka-tasawwurr
  11. اردو، میں نے اسلام کیوں قبول کیا :
  12. http://www.marfat.com/BookDetailPage.aspx?bookId=b1b99920-de74-4025-9b77-efd8dd022681
  13. اردو، امام احمد رضا خان کی عظیم کاوشیں :
  14. http://www.marfat.com/BookDetailPage.aspx?bookId=7c5145df-9c95-4046-bed7-5ad64e722d38


نوٹ: اردو، انگریزی اور ہندی ویکیپیڈیا پر ڈاکٹر صاحب کی سوانح عمری کا مضمون میں نے لکھا ہے اور میرے پاس رضا اکیڈمی اور ڈاکٹر مرحوم کی مزید کتابیں دستیاب ہیں جو جلد ہی آن لائن میسر ہوں گی۔ ان شاء اللہ۔ عبدالرزاق قادری

Dr Muhammad Haroon

From Wikipedia, the free encyclopedia

Alfred Neville May
BornAlfred Neville May
1944
Liverpool, England
Died1998 (aged 53–54)
Other namesDr Muhammad Haroon
EraModern era
OccupationIslamic scholar, Author
ReligionIslam
DenominationSunni [1] (Sufism)
Notable work(s)Why I Accepted Islam [2]
Alma materCambridge [3]
Dr Muhammad Haroon 1944-1998 (born: Alfred Neville May) [5] was a PhD Scholar of University of Cambridge. He got his PhD degree in 1970.[6] The topic of his PhD Thesis was "The franchise in thirteenth century England, with special reference to the estates of the bishopric of Winchester".[7] He converted to Islam from Christianity in 1988 when he was 44 years old. [8]

Works

He wrote more than one dozen book about Islam after accepting Islam. The Raza Academy (UK) [9] published many of his works.[10] A few of the titles of those works are as follows:
  1. World Importance of Imam Ahmad Raza Khan Barelvi 1994 [11][12]
  2. How to Achieve Muslim Unity [13][14]
  3. A warning to Muslim about Hizb ut Tahrir [15]
  4. The Social Structure of Islam: The Nature of Society in Traditional Islam [16] [17]
  5. The Surah Ya Sin [18]
  6. World Importance of Ghaus al Azam Hazrat Sheikh Muhyiddin Abdul Qadir Jilani 1995 [19][20][21]
  7. Why I Accepted Islam 1990 [22] [23]
  8. Rule of Allah Alone: Sunni Islam's Answers to the Problems of the Modern World 1994 [24] [25]
  9. Reform Policy of Imam Ahmad Raza Barelvi 1997 [26]
  10. Islamic Concept of State 1997 [27]
  11. Islam and Women 1995 [28] [29]
  12. Islam and Punishment 1993 [30]
  13. Islam and Alcohol 1994 [31] [32][33] Read it online here.[34]
  14. Importance of the 1912 Four-Point Programme of Imam Ahmad Raza Khan Barelvi (Rahmatullahi Alaih) and How to Carry it Out 1996 [35][36]
  15. Importance and Truth of the Quran 1994 [37] [38]
  16. Eid Milad An Nabi: (Birthday of the Holy Prophet) - Sall Allahu Alaihi Wa Sallam 1994 [39]
  17. Why I Accepted Islam Apr 1994 [40]
  18. Islam and the Limits of Science 1995 [41]

References



  • http://www.amazon.co.uk/Rule-Allah-Alone-Answers-Problems/dp/1873204086/ref=la_B00JCBSBP4_1_11?s=books&ie=UTF8&qid=1447853475&sr=1-11

  • http://www.amazon.com/Why-Accepted-Islam-Alfred-Neville/dp/0992633540

  • http://search.lib.cam.ac.uk/?itemid=%7Cmanuscrpdb%7C11349

  • http://afkaremuslim.blogspot.com/2013/08/the-world-importance-of-imam-ahmed-raza.html

  • http://www.amazon.com/Why-Accepted-Islam-Alfred-Neville/dp/0992633540

  • http://search.lib.cam.ac.uk/?itemid=%7Cmanuscrpdb%7C11349

  • http://search.lib.cam.ac.uk/?itemid=%7Cmanuscrpdb%7C11349

  • May, Alfred (2000). Why I Accepted Islam. Beacon Books. ISBN 0992633540. Introduction

  • https://www.google.com.pk/search?tbo=p&tbm=bks&q=inauthor:%22Raza+Academy%22

  • http://ashraf786.proboards.com/thread/18701/islamic-times

  • http://afkaremuslim.blogspot.com/2013/08/the-world-importance-of-imam-ahmed-raza.html

  • http://www.amazon.co.uk/World-Importance-Imam-Ahmad-Barelvi/dp/1873204124/ref=la_B00JCBSBP4_1_14?s=books&ie=UTF8&qid=1447853475&sr=1-14

  • http://www.yanabi.wordpress.com/files/2009/01/4point-plan.pdf

  • http://www.yanabi.com/index.php?/topic/51938-how-to-achieve-muslim-unity/

  • http://www.slideshare.net/themrtariq/beware-of-tanzeem-hizb-e-tahree

  • https://books.google.com.pk/books?id=ZolQAQAACAAJ&dq=inauthor:%22Muhammad+Haroon%22&hl=en&sa=X&ved=0ahUKEwiSk_K606HJAhWinqYKHXAVArIQ6AEILDAE

  • https://books.google.com.pk/books?id=ZolQAQAACAAJ&dq=inauthor:%22Muhammad+Haroon%22&hl=en&sa=X&ved=0CDMQ6AEwBWoVChMIia_zlsGcyQIVQXGOCh0UYAQB

  • https://books.google.com.pk/books?id=q-XrAAAACAAJ&dq=inauthor:%22Muhammad+Haroon%22&hl=en&sa=X&ved=0CEwQ6AEwC2oVChMIia_zlsGcyQIVQXGOCh0UYAQB

  • https://books.google.com.pk/books?id=9VxdNwAACAAJ&dq=inauthor:%22Muhammad+Haroon%22&hl=en&sa=X&ved=0ahUKEwiSk_K606HJAhWinqYKHXAVArIQ6AEIODAH

  • http://tableeghseerat.com/English%20Books/Life%20Of%20Ghaus%20-E-Azam.pdf

  • http://www.amazon.co.uk/Importance-Hazrat-Sheikh-Muhyiddin-Jilani/dp/1873204183/ref=la_B00JCBSBP4_1_13?s=books&ie=UTF8&qid=1447853475&sr=1-13

  • https://books.google.com.pk/books?id=smZeAAAACAAJ&dq=inauthor:%22Muhammad+Haroon%22&hl=en&sa=X&ved=0ahUKEwiSk_K606HJAhWinqYKHXAVArIQ6AEIIzAC

  • http://www.amazon.co.uk/Why-Accepted-Islam-Muhammad-Haroon/dp/1873204000/ref=la_B00JCBSBP4_1_12?s=books&ie=UTF8&qid=1447853475&sr=1-12

  • http://www.amazon.co.uk/Rule-Allah-Alone-Answers-Problems/dp/1873204086/ref=la_B00JCBSBP4_1_11?s=books&ie=UTF8&qid=1447853475&sr=1-11

  • https://books.google.com.pk/books?id=RY9QAAAACAAJ&dq=inauthor:%22Muhammad+Haroon%22&hl=en&sa=X&ved=0ahUKEwiSk_K606HJAhWinqYKHXAVArIQ6AEIMDAF

  • http://www.amazon.co.uk/Reform-Policy-Imam-Ahmad-Barelvi/dp/1873204566/ref=la_B00JCBSBP4_1_10?s=books&ie=UTF8&qid=1447853475&sr=1-10

  • http://www.amazon.co.uk/Islamic-Concept-State-Muhammad-Haroon/dp/1873204515/ref=la_B00JCBSBP4_1_9?s=books&ie=UTF8&qid=1447853475&sr=1-9

  • https://books.google.com.pk/books?id=AIxOAAAACAAJ&dq=inauthor:%22Muhammad+Haroon%22&hl=en&sa=X&ved=0ahUKEwiSk_K606HJAhWinqYKHXAVArIQ6AEIHzAB

  • http://www.amazon.co.uk/Islam-Women-Muhammad-Haroon/dp/1873204078/ref=la_B00JCBSBP4_1_8?s=books&ie=UTF8&qid=1447853475&sr=1-8

  • http://www.amazon.co.uk/Islam-Punishment-Muhammad-Haroon/dp/1873204035/ref=la_B00JCBSBP4_1_7?s=books&ie=UTF8&qid=1447853475&sr=1-7

  • https://books.google.com.pk/books?id=rYh4AAAACAAJ&dq=inauthor:%22Muhammad+Haroon%22&hl=en&sa=X&ved=0ahUKEwiSk_K606HJAhWinqYKHXAVArIQ6AEIKDAD

  • http://www.amazon.co.uk/Islam-Alcohol-Muhammad-Haroon/dp/1873204167/ref=la_B00JCBSBP4_1_6?s=books&ie=UTF8&qid=1447853475&sr=1-6

  • http://www.iqra.net/articles/archives/punishment.html

  • http://www.spiritualfoundation.org.uk/index.php/academic/146-islam-and-alcohol

  • http://www.yanabi.wordpress.com/files/2009/01/4point-plan.pdf

  • http://www.amazon.co.uk/Importance-Four-Point-Programme-Barelvi-Rahmatullahi/dp/1873204469/ref=la_B00JCBSBP4_1_5?s=books&ie=UTF8&qid=1447853475&sr=1-5

  • http://www.amazon.co.uk/Importance-Truth-Quran-Muhammad-Haroon/dp/187320406X/ref=la_B00JCBSBP4_1_4?s=books&ie=UTF8&qid=1447853475&sr=1-4

  • https://books.google.com.pk/books?id=RAi9AAAACAAJ&dq=inauthor:%22Muhammad+Haroon%22&hl=en&sa=X&ved=0ahUKEwiSk_K606HJAhWinqYKHXAVArIQ6AEINDAG

  • http://www.amazon.co.uk/Eid-Milad-Nabi-Birthday-Prophet/dp/1873204051/ref=la_B00JCBSBP4_1_3?s=books&ie=UTF8&qid=1447853475&sr=1-3

  • http://www.amazon.co.uk/Why-Accepted-Islam-Muhammad-Haroon/dp/1873204043/ref=la_B00JCBSBP4_1_2?s=books&ie=UTF8&qid=1447853475&sr=1-2