جمعہ، 3 اپریل، 2015

دہشت گرد کافروں کے ایجنڈے پر ہیں


کینیا کی گریسا یونیورسٹی میں دہشتگردی کی واردات میں تقریباً 147 ہلاکتوں کی اطلاعات سامنے آرہی ہیں۔
ابھی چند روز پہلے کی بات ہے کہ  امریکی ایجنسی سی آئی اے کے بارے میں انکشاف ہوا ہے کہ وہ دہشت گرد تنظیم القائدہ کو ہتھیار خریدنے اور دہشت گردی کی کاروائیاں کرنے کے لئے بھاری رقوم فراہم کرتی رہی ہے۔ چونکہ افریقی ممالک میں دہشتگرد تنظیموں مثلاً الشباب اور بوکو حرام وغیرہ کی کڑیاں القاعدہ سے ملتی ہیں اور القاعدہ امریکن سی آئی اے کے ایجنڈے پر کاربند ہے۔ لہٰذا اس کا مطلب یہ ہوا کہ دنیا بھر میں اکثر دہشت گرد وہابی سوچ کے ہوتے ہیں ان کو القاعدہ کنٹرول کرے یا استعمال کرے بات ایک ہی ہے۔ البتہ وہابیوں (دیوبندیوں) کے نزدیک یہ جہاد ہے۔ اور ان کا ماسٹر مائنڈ کوئی اور نہیں بلکہ امریکی ایجنسی ہے جس نے دو طرفہ پالیسی سے دنیا کا امن تباہ کِیا ہوا ہے۔ میں تو آج پھر وہی کہوں گا جو ایک عرصے سے کہتا آیا ہوں کہ طالبان، (ہر قسم) جماعۃ الدعوہ، جماعت اسلامی، جمعیت علمائے اسلام، اخوان المسلمون، بوکو حرام، الشباب، داعش (آئی ایس) سمیت وہ تمام تنظیمیں جو اسلام کا نام لے کر بے گناہ لوگوں کو قتل کرتے ہیں وہ مسلمان کہلانے کے حق دار نہیں۔ انہیں اسلام یا انسانیت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ البتہ وہ سی آئی اے جیسی خبیث ایجنسیوں کے کتے ضرور ہیں۔ ان کی اس طرح کی حرکتوں سے کافر ایجنسیوں کو اپنے مذموم مقاصد کے لئے جواز فراہم ہو جاتا ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں