پیر، 13 جنوری، 2014

سنی مسلمان دہشت گرد نہیں اور دہشت گرد سنی نہیں ہیں

English article on same Blog: Sunni Muslim are not Terrorists and Terrorists are not Sunni

         آج کل کچھ میڈیا والے تاثر دے رہے ہیں کہ پاکستان اور دیگر ممالک کے سنی العقیدہ لوگ دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث ہیں اور اقلیتوں پر حملہ کرنے والے سنی تھے وغیرہ وغیرہ۔[1] یہ میڈیا گروپس اس معاملے میں جھوٹے ہیں وہ اہل سنت و جماعت کا نام دہشت گرد تنظیموں کے لئے کیوں استعمال کر رہے ہیں؟ یہ عسکریت پسند اور دہشت گرد تو وہابی اور دیوبندی فرقے کے لوگ ہیں جو کہ ہرگز سنی العقیدہ نہیں ہیں۔ ان کے باطل دین کا بانی محمد بن عبد الوہاب ہے۔ حوالے کے طور پر ڈان نیوز میں مرتضی حیدر کی رپورٹ ملاحظہ ہو جس میں یورپی پارلیمنٹ نے عالمی دہشت گردی کی بنیادیں وہابی اور سلفی فرقوں میں شناخت کی ہیں۔[2]
      سنی مسلمانوں نے اقلیتوں پر حملے کی مذمت کی، دی نیشن میں ایک خبر شائع ہوئی کہ سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا کی اپیل پر کونسل کے 30 مفتیان کرام نے پشاور چرچ حملے کے خلاف ایک فتویٰ جاری کیا۔ ان کے فتوی میں اعلان کی گیا کہ اس طرح کے حملے گناہ کی بدترین قسم اور مکمل طور پر اسلام کی تعلیمات کے خلاف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلام کسی بھی مذہب کی عبادت گاہ پر حملہ کرنے کی اجازت نہیں دیتا بلکہ اقلیتوں کے تحفظ پر زور دیتا ہے ان کے مطابق یہ حملہ مختلف مذاہب کے ماننے والوں کے درمیان نفرت پھیلانے کی سازش تھا۔[3]پنجاب یونیورسٹی کے وائس چانسلر مجاہد کامران نے بھی کہا ہے کہ یہ نام نہاد مجاہدین امریکی ایجنٹ تھے ۔ انہوں نے کہا کہ امریکی محققین نے ثابت کردیا ہے کہ القاعدہ، سی آئی اے کا اثاثہ ہے۔[4]
         اس کے علاوہ یہ واضح ہو چکا ہے کہ دیوبندی فرقے کی پارٹی جماعت اسلامی کا طلباء ونگ اسلامی جمعیت طلباء، طالبان اور القاعدہ کی حمایت و حفاظت کرتا ہے۔[5] ان حقائق سے ثابت ہوتا ہے کہ دیوبندی اور وہابی فرقے دہشتگرد ہیں۔ وہ حقیقت جو کہ ایک سنی مسلمان کی وضاحت کرتی ہے وہ کیا ہے؟ وہ تو آقائے دو جہاں حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی محبت ہے۔ اور اس میں چاروں مذاہب حنفی، شافعی، مالکی، حنبلی کے ماننے والے راسخ العقیدہ لوگ چاہے ان میں سے کوئی اشعری ہو یا ماتریدی مسلک کا قائل ہو، سب اہل سنت وجماعت شامل ہیں جو پوری دنیا میں کثرت کے ساتھ موجود ہیں۔ جبکہ وہابی اور دیوبندی لوگوں کے سامنے الصلوٰۃ والسلام علیک یارسول اللہ پڑھا جائے تو ان کے نزدیک یہ شرک ہے، ایسے لوگوں کو سنی کہتے ہوئے میڈیا کو شرم آنی چاہیئے۔

3 تبصرے: