عبدالقیوم ایک بہت عظیم مفتئ اسلام تھے۔ آپ نے جامعہ نظامیہ رضویہ شیخوپورہ کی بنیا رکھی۔ اور کئی ایک کتب لکھیں۔ ان کا پورا نام محمد عبدالقیوم قادری ہزاروی تھا۔ محمد عبدالقیوم ہزاروی ایک عظیم مفتیِ اسلام تھے۔ وہ جامعہ نظامیہ رضویہ لاہور کے مہتمم اور جامعہ نظامیہ رضویہ شیخوپورہ کے مہتمم و بانی تھے۔
مفتی عبدالقیوم ہزاروی | |
---|---|
مکمل نام | محمد عبدالقیوم قادری ہزاروی |
پیدائش | 28 دسمبر، 1933ء میراہ اپر تناول مانسہرہ ہزارہ ڈویژن پاکستان |
وفات | 26 اگست، 2003ء لاہور |
عہد | جدید دور |
علاقہ | لاہور |
مکتبہ فکر | اہلسنت والجماعت (بریلوی - حنفی) |
شعبہ عمل | قرآن، حدیث، فقہ،تاریخ، فتاویٰ نویسی،تدریس |
افکار و نظریات | عظمتِ محمد مصطفی کی پاسبانی، علم و عمل سے |
شہریت | پاکستانی |
تصانیف | تاریخ نجد و حجاز |
مؤثر شخصیات | ابو حنیفہ ، احمد رضا خان، محمد اقبال، محمد سردار احمد قادری |
متاثر شخصیات | محمد ارشد القادری، محمد خان قادری، محمد عبدالحکیم شرف قادری |
| |
اہم شخصیات | |
فضل حق خیر آبادی · سید کفایت علی کافی
احمد رضا خان نعیم الدین مراد آبادی · عبد العلیم صدیقی مصطفی رضا خان · مفتی احمد یار خاں نعیمی مفتی غلام جان قادری · یار محمد بندیالوی ارشد القادری · احمد سعید کاظمی مولانا شاہ احمد نورانی · محمد اختر رضا خان قادری محمد عبدالحکیم شرف قادری · ابو البرکات احمد سرفراز احمد نعیمی شہید · عبدالقیوم ہزاروی فیض احمد اویسی · محمد ارشد القادری اشرف آصف جلالی · حامد رضا خان قاری سید صداقت علی · محمد الیاس قادری محمد شفیع اوکاڑوی · کوکب نورانی اوکاڑوی محمد خان قادری · مفتی منیب الرحمان | |
اہم ادارے | |
جامعہ رضویہ منظر اسلام, بھارت
دارالعلوم حزب الاحناف, پاکستان جامعہ اسلامیہ لاہور, پاکستان جامعہ اسلامیہ رضویہ, پاکستان جامعہ نظامیہ رضویہ لاہور, پاکستان جامعہ نظامیہ رضویہ شیخوپورہ, پاکستان جامعہ نعیمیہ لاہور, پاکستان دارالعلوم حزب الاحناف, پاکستان | |
تحریکیں | |
بچپن
سلسلہ تعلیم
انہوں نے دارالعلوم حزب الاحناف لاہور اور جامعہ رضویہ مظہر الاسلام فیصل آباد سے مولانا محمد سردار احمد قادری سے تعلیم حاصل کی۔ 1965ء میں حزب الاحناف سے دستار فضیلت حاصل کی۔
اعلیٰ تعلیم
مولانا محمد سردار احمد قادری ہی سے علم حدیث کا دورہ کیا۔
معلمین
آپ کے معلمین میں مولانا محمد سردار احمد قادری، سید انور شاہ، مفتی عبداللہ اشرفی برکاتی ، اور مفتی غلام رسول رضوی کے نام سر فہرست ہیں۔
بیعت
مولانا محمد سردار احمد قادری ہی آپ کے پیر و مُرشِد ہیں۔ آپ سلسلہ عالیہ قادریہ میں ان سے بیعت ہوئے۔
تصانیف
بہت سی کتابوں کے مصنف تھے۔ "تاریخ نجد و حجاز" آپ کی معرکۃ الآ راء تصنیف ہے۔
تنظیم
تنظیم المدارس اہل سنت پاکستان (بورڈ)، رَضا فاؤنڈیشن، کے بانی تھے۔ اور جماعت اہل سنت کی سپریم کونسل ،رویت ہلال کمیٹی اور زکوٰۃ کمیٹی کے ممبر رہے۔ تنظیم المدارس (اہل سنت) پاکستان کے بلامقابلہ ناظم منتخب ہوئے اور تاحیات اس عہدہ پر فائز رہے۔
نشر و اشاعت
فتاویٰ رضویہ کا اردو ترجمہ کروانا اور طبع کروانا آپ کا عظیم کارنامہ ہے۔
شاگرد
محمد عبدالحکیم شرف قادری, محمد ارشد القادری اور محمد خان قادری جیسے جید علماء کے علاوہ آپ کے ہزاروں تلمیذ تھے۔
وفات
جنازہ
آپ کی نماز جنازہ عتیق سٹیڈیم لاہور میں 27 اگست، 2003ء کو مولانا شاہ احمد نورانی نے پڑھائی۔
مزار
ان کا مزار جامعہ نظامیہ رضویہ شیخوپورہ میں مسجد کے باہر جنوبی طرف موجود ہے۔
نوٹ: آپ کو مفتی اعظم پاکستان کا لقب بھی حاصل ہے اور آپ کے استاد و مرشد مولانا سردار احمد قادری رحمۃ اللہ کو محدث اعظم پاکستان کے لقب سے یاد کیا جاتا ہے۔
اردو وکیپیڈیا پر میں نے یہ مضمون لکھا تھا اب میرے اپنے بلاگ میں پیش کر رہا ہوں اس میں موجود لنکس (روابط) وکیپیڈیا والے ہی ہیں۔ عبدالرزاق قادری
معلوماتی تحریر کیلئے جزاک اللہ
جواب دیںحذف کریںمولانا شاہ احمد نورانی کا آخری اور پہلا دیدار
حذف کریںhttp://afkaremuslim.blogspot.com/2012/12/blog-post_22.html
مندرجہ بالا تحریر والے مظاہرے میں حضرت مفتی صاحب بھی موجود تھے، اس کے بعد میں ان کے چہلم کی تقریب میں گیا تھا شیخوپورہ والے جامعہ میں