کامران
صاحب کی ایک روٹین بن گئی ہے کہ وہ لاہور کا ہفتہ وار دورہ کرتے ہیں جمعے
کی رات کو یہاں آتے ہیں اور اتوار کی رات کو واپس ہو لیتے ہیں اس ویک اینڈ پر بھی وہ تشریف لائے تو ہفتے کے روز اُن کے ساتھ ملاقات نہ ہو پائی، لیکن
اتوار کو انہوں نے ایک دوبار کال کرکے یاد کیا تو میں بھی بھاگم بھاگ بتائے گئے پتے پر
مون مارکیٹ جا پہنچا
عمران جھجھ |
چوہدری عبدالرحمان |
ہوٹل کے اندر کامران کے بالمقابل چوہدری عبدالرحمان تشریف فرما تھے، لیکن بخار سے دہک رہے تھے جس کے آثار چہرے پر نمایاں ہیں۔
کامران اختر |
کامران صاحب اپنے دیرینہ دوست پراٹھے کے ساتھ ”انصاف“ فرما رہے تھے پھر اُن کے مسکراتے چہرے کی ایک تصویر بنائی، چائے اور باتوں کا دور چلتا رہا
پھر فیضان عباس کھوجی صاحب محترم امان عمران کے ہمراہ تشریف لائے بائک سے اترنے کے فوراً بعد اُن دونوں کی ایک تصویر بنانا چاہی لیکن امان عمران صاحب مجھے کوئی غیر متعلقہ کیمرہ مین سمجھے اور تصویر میں واضح نہ آئے (وہ تصویر یہاں شیئر نہیں کی جارہی)۔
فیضان نے بتایا کہ امان عمران صاحب لٹریچر میں دلچسپی رکھتے ہیں گپ شپ کے بعد میں نے خود کو ہلکا پھلکا محسوس کیا اور پھر چوہدری صاحب اپنی طبیعت کی ناسازی کے باوجود بائک کے ذریعے مجھے گھر تک چھوڑ کر گئے
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں