جمعرات، 16 جولائی، 2015

جامعہ اسلامیہ رضویہ لاہور میں شب قدر1436 ہجری



کل رمضان المبارک 1436ھ کی ستائیسویں رات تھی، مسلمان اسے لیلۃالقدر مانتے ہیں۔
میں اور تحسین چستی شب قدر اور دستارِ بندی کی اس تقریب میں رات کے ساڑھے بارہ بجے رچنا ٹاؤن میں واقع جامعہ اسلامیہ رضویہ لاہور پہنچے۔ اس وقت 15 جولائی  ٢٠١٥ کی تاریخ شروع ہوچکی تھی۔ مسجد نصرتِ کا ہال لوگوں سے کھچا کھچ بھرا ہوا تھا۔ ہم بھی وضو کرکے اس میں داخل ہوئے۔ سید انیس شاہ قادری اس وقت جامعہ اسلامیہ رضویہ لاہور کی مسجد میں نعت پڑھ رہے تھے۔ غلام یاسین قادری اسٹیج سیکرٹری کے فرائض نبھا رہے تھے۔
 انہوں نے حضور پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں ہدیہ نعت پیش کرنے کے لئے جناب غلام سرور کو دعوت دی۔ اسی دوران مفتی اعظم پاکستان محمد ارشد القادری مسجد میں داخل ہوئے۔ غلام سرور صاحب نے نعت پڑھی، پھر عاکف قادری نے قرآن مجید کی تلاوت کے لئے وقار نورانی کی دعوت دی کیونکہ تقسیم اسناد کی تقریب شروع ہونے والی تھی۔ قاری وقار نورانی نے سورۃ مریم، سورۃ قیامہ، سورۃ الضحیٰ اور سورۃ قدر میں سے تلاوت کی۔
قرآن مجید کی تلاوت کے بعد، جناب عاکف قادری نے ایک نعت پڑھی۔ایک بج کر پانچ منٹ پر  غلام یاسین قادری نے  خطاب کے لئے مفتی ارشد القادری صاحب کو بلایا۔ اپنے خطاب سے قبل انہوں نے حدیث کی کتاب جامع ترمذی پر اپنی لکھی گئی اردو شرح 'فیوض النبی' کا تعارف پیش کیا۔مفتی ارشد القادری نے بتایا کہ انہوں نے امت مسلمہ کے سلگتے ہوئے مسائل پر، اور قرآن و حدیث کے علوم بارے میں 400 سے زیادہ کتابیں لکھی ہیں۔
اپنی تقریر میں، مفتی صاحب نے مسلم امت کو وحدت کی طرف توجہ دلائی، ان کا منشور وحدت، خدمت اور استحکام ہے۔ انہوں نے کہا کہ میری چالیس سالہ تبلیغی زندگی کاریکارڈ ہے کہ میری کسی تقریر، کیسٹ یا کتاب وغیرہ سے کہیں کوئی فرقہ ورانہ جھگڑا نہیں ہوا۔ میں نے کبھی فرقہ واریت کو فروغ دینے کے لئے کام نہیں کیا، انہوں نے کہا کہ اگر دشمن آپ پر حملہ کرتا ہے تو وہ آپ کا فرقہ پوچھ کر آپ کی جان بخشی نہیں کردے گا بلکہ وہ تو آپ کو مار دے گا۔ فرقہ بازی اور تقسیم در تقسیم سے گریز کریں، اللہ نے مجھے موقع دیا تو ان شاء اللہ میں اس امت کو وحدت کی لڑی میں پرو  دوں گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں اپنی 40 سالہ تبلیغی زندگی میں  کبھی اُجرت کا طلب گار نہیں ہوا ، میں نے  اندرونِ ملک یا بیرونِ ملک سے  کبھی کوئی 'امداد' نہیں لی۔ البتہ آپ ساتھیوں کے تعاون سے یہ مرکز جامعہ اسلامیہ رضویہ قائم کیا، اس کی تعمیرات کے لئے مزید ضرورت ہے۔ اللہ نے اس فقیر سے دیگر کاموں کے ساتھ ساتھ حدیث پاک پر تحقیق کام بھی لے لیا ہے، ان شاء اللہ فتاویٰ ارشدیہ کی دوجلدیں جلد ہی منظر عام پر آجائیں گی۔ اور 'فیوض النبی' کی تیسری جلد پر بھی کام جاری ہے۔ آپ میرا علمی کام تعلیم یافتہ طبقے کے سامنے رکھیں، ایک وقت کے بعد تو یہ کام سب کے سامنے آ ہی جائے گا ۔ انہوں نے فرمایا کہ امامِ اعظم ابوحنیفہ رضی اللہ عنہ نے سورۃ القدر میں سے حساب کرکے بتایا کہ اس میں لیلۃ القدر کا لفظ تین بار آیا ہے۔ اس کے اعداد نو ہیں، تین کو نو سے ضرب دی تو ستائیس ہوتا ہے، لہٰذا امام صاحب فرماتے ہیں کہ ستائیس رمضان المبارک کی رات ہی لیلۃ القدر ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم پیارے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے غلام ہیں،  اللہ عزوجل کو اپنے محبوب صلی اللہ علیہ وسلم کے غلام پسند ہیں اور اللہ اپنے محبوب کریم کے غلاموں کو جنت میں جگہ عطا فرمائے گا۔
مفتی ارشد القادری کے خطاب کے بعد،  سوا دو بجے، جامعہ اسلامیہ رضویہ لاہور میں حفظِ قرآن کے طلباء میں اسناد تقسیم کی گئیں اور آخر میں کچھ تحائف اساتذہ اور ادارے کے خادموں میں تقسیم کیے گئے۔ اس کے بعد، امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ کا سلام کھڑے ہوکر پڑھا گیا اور مفتی صاحب نے سب کے لئے دعا کی۔ پھر ہم وہاں سے سحری کا کھانا کھا کر تین بجے واپس روانہ ہولئے۔


          اس تقریب کے دوران میں ٹویٹس نشر کرتا رہا، ان کو مجتمع کرکے یہ رپورٹ بنادی۔عبدالرزاق قادری
ٹویٹر پر مجھے فالو کرنے کے لئے اکاؤنٹ درج ذیل ہے۔


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں