بدھ، 23 جنوری، 2013

جشن عید میلاد النبی بدعت نہیں

جشن عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وآلہ واصحابہ وسلم
کیا قران مجید میں نبیوں کی ولادت کا ذکر مبارک موجود ہے؟
جی! مخصوص دن کے ذکر کے ساتھ موجود ہے؟ یاد رہے! مخصوص ولادت کے دن کا بھی
قرآن مجید میں حضرت یحیٰ علیہ السلام کی ولادت کے یوم کا ذکر ان الفاظ میں ہے
سورۃ مریم (15) اور سلامتی ہے اس پر جس دن پیدا ہوا اور جس دن مرے گا اور جس دن مردہ اٹھایا جائے گا

حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی زبان مبارک سے ان کے اپنے میلاد کا ذکر یوں ہے۔
سورۃ مریم (33) اور وہی سلامتی مجھ پر جس دن میں پیدا ہوا اور جس دن مروں اور جس دن زندہ اٹھایا جاؤں

قرآن پاک میں عید کا تصور کیا ہے؟
قرآن پاک میں عید کا ذکر کچھ یوں ہے۔
قَالَ عِيسَی ابْنُ مَرْيَمَ اللَّهمَّ رَبَّنَا أَنزِلْ عَلَيْنَا مَآئِدَة مِّنَ السَّمَاء تَكُونُ لَنَا عِيداً لاِوَّلِنَا وَآخِرِنَا وَآيَة مِّنكَ وَارْزُقْنَا وَأَنتَ خَيْرُ الرَّازِقِينَ ﴿114﴾
سورۃ المائدہ (114) عیسیٰ بن مریم نے عرض کی، اے اللہ! اے رب ہمارے ! ہم پر آسمان سے ایک خوان اُتار کہ وہ ہمارے لیے عید ہو ہمارے اگلے پچھلوں کی اور تیری طرف سے نشانی اور ہمیں رزق دے اور تو سب سے بہتر روزی دینے والا ہے ،
یعنی اللہ جل جلالہ کی ایک نعمت کو عید کہا گیا

کیا حدیث پاک میں میلادالنبی کا ذکر مبارک ہے؟
ترمذی شریف میں باب "باب ماجاء في ميلاد النبي صلي الله عليه وآله وسلم"
الجامع ترمذی شریف میں ایک باب ہے "باب ماجاء في ميلاد النبي صلي الله عليه وآله وسلم" جو امام ترمذی نے باندھا ہے۔ تب تک میلاد النبی منانا بدعت نہیں سمجھا جاتا تھا۔ بدعت کا بہتان بہت بعد کی ایجاد ہے۔ کچھ لوگوں نے کہا کہ 604 ہجری کے بعد میلادالنبی منانے کا رواج پڑا۔ جبکہ امام ترمذی 209 ہجری میں پیدا ہوئے اور 279 میں فوت ہوئے۔ اور اس الزام کا پردہ چاک ہوا۔

خوشی/فرحت کا اظہار کیوں/کب/کس پر کرنا چاہیے؟
سورۃ یونس میں اللہ عز وجل کا ارشاد ہے۔
قُلْ بِفَضْلِ اللّه وَبِرَحْمَتِه فَبِذَلِكَ فَلْيَفْرَحُواْ هوَ خَيْرٌ مِّمَّا يَجْمَعُونَ ﴿58﴾
(5) تم فرماؤ اللہ ہی کے فضل اور اسی کی رحمت اور اسی پر چاہیے کہ خوشی کریں وہ ان کے سب دھن دولت سے بہتر ہے
اللہ کا بڑا فضل کیا ہے؟
سورۃ احزاب میں اللہ عز وجل نے فرمایا ہے۔
يَا أَيُّها النَّبِيُّ إِنَّا أَرْسَلْنَاكَ شَاهدًا وَمُبَشِّرًا وَنَذِيرًا ﴿45﴾ وَدَاعِيًا إِلَی اللَّه بِإِذْنِه وَسِرَاجًا مُّنِيرًا ﴿46﴾ وَبَشِّرِ الْمُؤْمِنِينَ بِأَنَّ لَهم مِّنَ اللَّه فَضْلًا كَبِيرًا ﴿47﴾
(45) ( اے غیب کی خبریں بتانے والے (نبی) بیشک ہم نے تمہیں بھیجا حاضر ناظر اور خوشخبری دیتا اور ڈر سناتا
(46) اور اللہ کی طرف اس کے حکم سے بلاتا اور چمکا دینے دینے والا آفتاب
(47) اور ایمان والوں کو خوشخبری دو کہ ان کے لیے اللہ کا بڑا فضل ہے
اللہ کی رحمت کیا ہے؟
سورۃ الانبیاء
وَمَا أَرْسَلْنَاكَ إِلاَ رَحْمَة لِّلْعَالَمِينَ ﴿107﴾
(107) اور ہم نے تمہیں نہ بھیجا مگر رحمت سارے جہان کے لیے
اب اللہ کے حکم کو دیکھتے ہیں۔ " تم فرماؤ اللہ ہی کے فضل اور اسی کی رحمت اور اسی پر چاہیے کہ خوشی کریں وہ ان کے سب دھن دولت سے بہتر ہے۔"
ثابت ہوا اللہ کے بڑے فضل اور رحمت کے حصول کے شکرانے میں اظہار فرحت کرنا بدعت نہیں بلکہ عین رضائے خداوندی ہے۔
سورۃ الصف سے ذکر محمد مصطفیٰ احمد مجتبیٰ ولادت پاک سے چھے صدیاں پہلے سے ثابت ہے۔
وَإِذْ قَالَ عِيسَی ابْنُ مَرْيَمَ يَا بَنِي إِسْرَائِيلَ إِنِّي رَسُولُ اللَّه إِلَيْكُم مُّصَدِّقًا لِّمَا بَيْنَ يَدَيَّ مِنَ التَّوْرَاة وَمُبَشِّرًا بِرَسُولٍ يَأْتِي مِن بَعْدِي اسْمُه أَحْمَدُ فَلَمَّا جَاءهم بِالْبَيِّنَاتِ قَالُوا هذَا سِحْرٌ مُّبِينٌ ﴿6﴾
(6) اور یاد کرو جب عیسیٰ بن مریم نے کہا اے بنی اسرائیل میں تمہاری طرف اللہ کا رسول ہوں اپنے سے پہلی کتاب توریت کی تصدیق کرتا ہوا اور ان رسول کی بشارت سناتا ہوا جو میرے بعد تشریف لائیں گے ان کا نام احمد ہے پھر جب احمد ان کے پاس روشن نشانیاں لے کر تشریف لائے بولے یہ کھلا جادو

یہ مقالہ مفتی اعظم پاکستان علامہ مولانا محمد ارشد القادری کی کتاب عید میلادالنبی کی شرعی حیثیت سےمعلومات دیکھ کر لکھا گیا
عبدالرزاق قادری

منگل، 15 جنوری، 2013

First Anniversary of E Learning Holy Quran

First Anniversary of E Learning Holy Quran was celebrated on January 9, 2013. Abdul Razzaq Qadri is cutting a Cake there in Office.



بدھ، 9 جنوری، 2013

گزرنا سن دو ہزار بارہ کا

میں نے اردو محفل فورم پر 12 دسمبر 2012 کو یہ تحریر لکھی کچھ فتنہ پرور عناصر نے اسے اپنے قبیح مقاصد کے لیے بھی استعمال کرنے کی ناپاک اور ناکام کوشش کی۔ الحمدللہ! ہم حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ واصحابہ وسلم کے غلام ہیں۔ اور غلامی رسول میں موت بھی حیات ہے۔ اللہ سب کو ہدایت عطا فرمائے۔ آمین
گزرنا سن دو ہزار بارہ کا عبدالرزاق قادری
2011 کے 21 دسمبر کو مجھے میرے دوست سید حسنین شاہ، محمود صاحب کے دفتر لے کر گئے۔ وہاں جا کر معلوم ہوا کہ کہ ٹیلی-سیلز کی کمپنی ہے اور اب دوسرے ممالک میں قرآن مجید پڑھانے کے ادارے کا سوچ رہے ہیں۔میں نے چائے کے دوران اپنے تجربات سے آگاہ کیا۔(میرا جی چاہ رہا تھا کہ مجھے چائے ملے) انہوں نے میرے خیالات سے ہم آہنگی ظاہر کی۔ مجھ سے میری تعلیم وغیرہ کا پوچھا۔ اور مطلوبہ تنخواہ کا بھی دریافت کیا۔ تھوڑی دیر کے بعد ان کے شراکت دار کیریل قیسیڈی جارج سے بھی ملاقات ہوئی۔ میں حیران ہوا کہ عیسائی پارٹنر کے ساتھ مل کر قرآن پاک کی تعلیمات عام کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ دو تین روز کے بعد دوبارہ شاہ صاحب کے ساتھ وہاں گیا تو مجھے مجوزہ ویب سائٹ، میرے کام کا دورانیہ اور تنخواہ وغیرہ کے بارے بتا دیا گیا اور میں نے اس تنخواہ پر حامی بھر لی۔ اب مجھے جنوری 2012 کے آغاز تک کا انتظار کرنے کو کہا گیا۔ جنوری کی پہلی تاریخوں میں سے میں نے فون پر ایک کال کی تو محمود علی ملک صاحب نے مجھے ایک ہفتہ مزید انتظار کا کہا کہ ویب سائٹ تیار ہو رہی ہے وغیرہ وغیرہ۔ میں بے روزگار تھا۔ ایک بے چین سی کیفیت تھی بہر حال انتظار کیا اور 9 جنوری کو پہلی حاضری ہوئی۔ لیکن ابھی طالب علم ایک بھی نہ تھا۔ دفتر میں شام 6سے 9 بجے تک ایک ٹیم آتی تھی جو امریکہ میں سیلز کا کام کرتی تھی اور دوسری ٹیم 9 سے صبح 6 بجے تھی میں بھی آخرالذکر کے اوقات میں آتا رہا۔ تمام سیلز-ایجنٹ عیسائی تھے۔ (ان میں سے بیشتر ابھی تک کام کررہے ہیں) رات کو میرے ساتھ داؤد اور ایلن ہوتے تھے۔ محمود صاحب رات ایک بجے کے بعد گھر چلے جاتے اور کیریل صاحب ہمارے ساتھ رہتے۔ یہ دفتر فیصل ٹاؤن کے سی بلاک میں تھا۔ داؤد اور ایلن تین بجے رات کے بعد قرآن ٹیچنگز کے لیے امریکہ اور کینیڈا میں کالز کرتے جبکہ اس سے پہلے وہ آئی ٹی ٹریننگ کی ایک امریکن کمپنی کے لیےکالز کرتے۔ ایلن اور داؤد انتہائی تجربہ کار ایجنٹ تھے۔ شام کی ٹیم بھی تجربہ کار اور ماہر تھی۔ محمود صاحب آن لائن قرآن کے لیے کالرز کو بھرتی کرنے کے لیے اشتہارات دینے لگے۔ کچھ نوجوان آئے بھی لیکن ایک رات کام کرنے کے بعد دوبارہ نہ آتے۔ فروری کے آخر میں محمود صاحب کی بھانجی کو امریکہ میں پڑھانے سےآغاز ہوا۔ انہی دنوں مجھے انٹرنیٹ پر کچھ تلاش کرتے ہوئے اردو محفل فورم مل گیا۔وہاں بھی متعارف ہوا۔ پھر کینیڈا سے ایک کنبے کے تین بچے(عبداللہ 19 سال ، ارسلان 17 سال اور حمزہ 14 سال) پڑھانے سے پہلی سیل ہوئی جو داؤد کی تھی(یاد رہے داؤد بھی عیسائی تھا پھر اپریل میں یا بعد میں یہاں سے چھوڑ گیا تھا) بعد ازاں آسٹریلیا میں قسمت آزمائی کی سوجھی تو میرے اوقات کار صبح چار بجے سے دن کے ایک بجے تک ہو گئے۔ داؤد اور ایلن صبح کے چھے بجے آنے لگے۔یہ مارچ کا مہینہ تھا انہی دنوں میرا ایک دوست عبدالغفار وکی بھی سیلز ٹیم کا حصہ بنا لیکن چند دن کے بعد جاری نہ رکھ سکا۔ دفتر میں صفائی وغیرہ کا کام کرنے والا ولایت علی تھا جو ننکانہ کے علاقے سے تھا۔ جنوری سے میں گھر میں چند ایک لوگوں کو سکول کی ٹیوشن بھی دیتا تھا وہ بھی مارچ کے اختتام تک جاری رہیں تعلیمی دورانیے کےاختتام کے بعد میں نے ان سے معذرت کر لی۔ 31 مارچ بروز ہفتہ کو دفتر وہاں سے برکت مارکیٹ میں شفٹ ہو گیا۔ 2 اپریل سے میں مسلسل تمام کاروباری دنوں میں یہاں آ رہا ہوں۔ ماسوائے عید الفطر کی تین، عید الاضحیٰ کی تین اور دو وہ چھٹیاں جن دنوں مَیں دو بار شدید بیمار ہوا۔ یہاں آتے ہی مزید لوگ سیلز ٹیم میں بھرتی کے لیے آئے۔ کچھ چلے بھی گئے۔ ان میں سے سب سے زیادہ قابل ذکر سعدیہ یعقوب ہیں جو تا حال اپنا کام جاری رکھے ہوئے ہیں۔ مذہب ان کا بھی عیسائیت ہے۔ اس دوران بہت سے واقعات نظروں کے سامنے سے گزرے۔ ستمبر میں ایک اور قرآن ٹیچر محمد زید مصطفیٰ اور اکتوبر میں قاری محمد زبیر صاحب بھی میری ٹیم کا حصہ بن گئے۔ اب ایک قاریہ کو بھی بھرتی کیا جا چکا ہے۔ زید مصطفی اردو محفل فورم کے بھی قدرے کم فعال رکن ہیں۔ ایک بار محمود صاحب نے بھی محفل کو جائن کیا تھا۔ یومِ عشق رسول کے دن بھی کلاسیں ہوئی تھیں کیونکہ آسٹریلیا کے لوگوں کو فرداً فرداً اس دن کے بارے میں بتانا مشکل تھا۔ بقیہ دنوں میں اکثر راتوں کو نصف درجن کے قریب کتابیں اُٹھا کر لاہور شہر کی سڑکیں پیدل ناپیں کی کہیں کم یا زیادہ نہ ہو جائیں۔ماہنامہ نوائے منزل کے دفتر میں بھی کچھ یادیں ہیں۔ کچھ جامعہ اسلامیہ رضویہ کے حوالے سے ہیں۔
یا د رکھو کسی حوالے سے
ہر حوالے سے ہم تمہارے ہیں

پیر، 7 جنوری، 2013

January 10, 2013 Halqa Zikr o Byaan

 تعلیم و تربیت اسلامی پاکستان کے زیر اہتمام جامعہ اسلامیہ رضویہ شاہ خالد ٹاؤن ، شاہدرہ لاہور میں 10 جنوری شب جمعہ کو نماز عشاء کے بعد ساڑھے دس بجے تک ہفتہ وار حلقہ ذکر و بیان  منعقد ہو گا۔ ان شاءاللہ
جس کی صدارت مفتی اعظم پاکستان علامہ مولانا محمد ارشد القادری فرمائیں گے اور جگر گوشہ شرف ملت (علامہ مولانا مفتی محمد عبدالحکیم شرف قادری) ڈاکٹر ممتاز احمد سدیدی شرکت فرمائیں گے۔ اور اپنے ملفوظات سے متعلقین تعلیم و تربیت اسلامی پاکستان کے اذہان و قلوب کو منور فرمائیں گے۔

ہفتہ، 5 جنوری، 2013

January 13, 2013 Monthly Ijtimaa'

تعلیم و تربیت اسلامی پاکستان کے زیر اہتمام ماہانہ روحانی تربیتی اجتماع مرکز تعلیم و تربیت جامعہ اسلامیہ رضویہ میں ان شاءاللہ 13 جنوری 2013 بروز اتوار کو صبح 10 بجے تا نماز ظہر منعقد ہو گا۔ جس میں مفتی اعظم پاکستان علامہ مولانا محمد ارشد القادری کا خصوصی خطاب ہو گا اور حسب روایت تلاوت قرآن مجید، نعت خوانی اور تعلیم و تربیت اسلامی کے مبلغین اور دیگر علماء کرام کے بیانات ہوں گے۔