منگل، 26 دسمبر، 2017

نوائے منزلیوں کی ایک ملاقات

کامران صاحب کی ایک روٹین بن گئی ہے کہ وہ لاہور کا ہفتہ وار دورہ کرتے ہیں جمعے کی رات کو یہاں آتے ہیں اور اتوار کی رات کو واپس ہو لیتے ہیں اس ویک اینڈ پر بھی وہ تشریف لائے تو ہفتے کے روز اُن کے ساتھ ملاقات نہ ہو پائی، لیکن اتوار کو انہوں نے ایک دوبار کال کرکے یاد کیا تو میں بھی بھاگم بھاگ بتائے گئے پتے پر مون مارکیٹ جا پہنچا
 
عمران جھجھ
رات کے نو کا وقت رہا ہوگا۔ مُجھے بتایا گیا کہ شیخ ہوٹل پہنچو! تلاش کرتے ہوئے میں نے کیمرہ بھی چالو کر لیا اچانک ایک جانب سے آواز آئی تو عمران جھجھ شیخ ہوٹل سے نکل رہے تھے جھٹ سے اُن کی تصویر بنا لی جس میں وہ کافی چمک رہے ہیں۔
چوہدری عبدالرحمان
ہوٹل کے اندر کامران کے بالمقابل چوہدری عبدالرحمان تشریف فرما تھے، لیکن بخار سے دہک رہے تھے جس کے آثار چہرے پر نمایاں ہیں۔
کامران اختر

کامران صاحب اپنے دیرینہ دوست پراٹھے کے ساتھ ”انصاف“ فرما رہے تھے پھر اُن کے مسکراتے چہرے کی ایک تصویر بنائی، چائے اور باتوں کا دور چلتا رہا
دائیں فیضان، بائیں کامران
 
دائیں سے عبدالرزاق، فیضان، کامران
بائیں عمران جھجھ اور چوہدری عبدالرحمان
پھر فیضان عباس کھوجی صاحب محترم امان عمران کے ہمراہ تشریف لائے بائک سے اترنے کے فوراً بعد اُن دونوں کی ایک تصویر بنانا چاہی لیکن امان عمران صاحب مجھے کوئی غیر متعلقہ کیمرہ مین سمجھے اور تصویر میں واضح نہ آئے (وہ تصویر یہاں شیئر نہیں کی جارہی)۔

فیضان نے بتایا کہ امان عمران صاحب لٹریچر میں دلچسپی رکھتے ہیں گپ شپ کے بعد میں نے خود کو ہلکا پھلکا محسوس کیا اور پھر چوہدری صاحب اپنی طبیعت کی ناسازی کے باوجود بائک کے ذریعے مجھے گھر تک چھوڑ کر گئے

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں