میرا پیارا راج دلارا محمد نوید 1994ء میں ضلع وہاڑی کی تحصیل میلسی کے ایک قصبے گڑھا موڑ کے ایک نواحی پسماندہ گاؤں میں پیدا ہوا۔ یہ وہ جگہ تھی جہاں نہ صرف بنیادی سہولیات کی شدید کمی تھی بلکہ ساتھ ساتھ مین روڈ سے پانچ کلومیٹر کی دوری کا مسئلہ بھی تھا۔ اس گاؤں میں ایک ظالم خاندان کی اجارہ داری تھی جو لوگوں پر بلاوجہ حکم چلاتا اور ظلم کرتا تھا۔
جب نوید 9 سال کا ہوا تو سن 2003ء میں اس کے والدین نے بچوں کے بہتر مستقبل اور اچھی تعلیم کی خاطر لاہور کا رخ کیا۔ میاں محمد منشی ہسپتال کے قریب کرائے کے مکان میں رہائش اختیار کی۔ یہ فیصلہ آسان نہیں تھا لیکن بہتر زندگی کی امید نے ان کی ہمت کو برقرار رکھا۔
نوید نے اپنی ابتدائی تعلیم بلال گنج کے قرب و جوار کے اسکولوں میں حاصل کی۔ اس کے بعد پنجاب کالج اور پھر پنجاب یونیورسٹی سے 16 سال تک تعلیمی سفر جاری رکھا۔ میں، عبدالرزاق قادری، اس کی تعلیم و تربیت میں اس وقت سے شامل ہوں جب وہ ساتویں جماعت میں تھا۔ 2010ء میں میں نے اسے میتھس کے بنیادی اصول سمجھائے اور اس کی تعلیم میں بھرپور مدد کی۔ میں اس کے ساتھ ہر قدم پر رہا، اسے ٹیوشن دیتا رہا، اور اسکول کا سبق یاد کرواتا رہا۔
نوید کے والد ایک بس ڈرائیور تھے اور بعد میں کار بھی چلانے لگے۔ ان کی معمولی آمدنی کے باوجود نوید نے ہمت نہیں ہاری۔ وہ مشکلات کے باوجود اپنی پڑھائی پر توجہ دیتا رہا اور ایم ایس سی میتھس مکمل کرنے کے بعد تدریس کے شعبے میں قدم رکھا۔ پہلے لاہور میں میتھس (ریاضی) پڑھایا اور بعد ازاں آن لائن تدریس شروع کی۔
آج نوید امریکا، کینیڈا، آسٹریلیا، نیوزی لینڈ، دبئی، سعودی عرب، برطانیہ اور یورپ کے کئی ممالک میں آن لائن ریاضی پڑھاتا ہے۔ اس کی محنت نے اسے آسودہ حال کر دیا ہے۔ یہ وہی بچہ ہے جسے میں نے مشکل حالات میں محنت کرتے دیکھا تھا، اور آج اس کی محنت ہی اس کی کامیابی کی ضمانت بن گئی ہے۔
کل 23 فروری 2025ء کو اس کی شادی ہوئی اور آج اس کا ولیمہ ہے۔ میں اپنی فیملی کے ساتھ سب سے پہلے شادی ہال میں پہنچا ہوں اور بے حد خوش ہوں۔ اللہ نوید اور اس کی بیگم کو ہمیشہ خوش رکھے۔ میری دعا ہے کہ اللہ اسے دنیا اور آخرت میں کامیابی عطا فرمائے۔
یہ کہانی صرف نوید کی نہیں، بلکہ ہر اس شخص کی ہے جو مشکلات کے باوجود ہمت نہیں ہارتا اور اپنی محنت کو اپنی کامیابی کی بنیاد بنا لیتا ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں