پیر، 18 فروری، 2013

واہ! چلی ہے بس کمال! جس کا نام ہے میٹرو


واہ! چلی ہے بس کمال! جس کا نام ہے میٹرو
بھلا دے جو سب سفر کا حال! جس کا نام ہے میٹرو

اگر رہی چلتی تو کرے گی بھلا سب کا !
چھوٹ جائے گا جنجال! جس کا نام ہے میٹرو

دو منٹ میں آتا ہے اسٹاپ! بس جاتی ہے فاشم فاش
بڑی تیز اس کی چال!جس کا نام ہے میٹرو

بس چلتی ہے بیچ لاہور! اس کا نہیں کوئی جوڑ
داتا کی نگری کا رکھے خیال! جس کا نام ہے میٹرو

فارقلیط رحمانی نے اردومحفل فورم پر پنجابی سے اردو ترجمہ کیا