ڈیپ سیک چیٹ ایک مصنوعی ذہانت پرڈیپ سیک چیٹ ایک مصنوعی ذہانت پر مبنی چیٹ بوٹ ہے جو چینی کمپنی ڈیپ سیک نے تیار کیا ہے۔ یہ ایپ جنوری 2025 میں لانچ کی گئی اور تیزی سے مقبولیت حاصل کرتے ہوئے امریکی آئی او ایس ایپ اسٹور پر مفت ایپس میں سرِفہرست آ گئی۔
اہم خصوصیات:
-
جدید AI ماڈل: ڈیپ سیک چیٹ ڈیپ سیک-V3 ماڈل استعمال کرتی ہے، جس میں 600 بلین سے زائد پیرا میٹرز ہیں۔ یہ سوالات کے جوابات دینے، منطق کے مسائل حل کرنے، اور کمپیوٹر پروگرام لکھنے جیسے کاموں میں ماہر ہے۔
-
موثر ترقیاتی لاگت: اس AI ماڈل کی تربیت تقریباً 2,000 Nvidia H800 چپس کے ذریعے 55 دنوں میں مکمل کی گئی، جس کی لاگت تقریباً 5.58 ملین امریکی ڈالر تھی۔ یہ دیگر ماڈلز کے مقابلے میں نمایاں طور پر کم خرچ ہے، جو ڈیپ سیک کی انجینئرنگ میں جدت کو ظاہر کرتا ہے۔
-
اوپن سورس عزم: ڈیپ سیک نے اپنے AI ماڈلز اور تربیتی تفصیلات اوپن سورس کر دی ہیں، جس سے ڈویلپرز اور محققین ان کی ٹیکنالوجی تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔
رسائی اور دستیابی:
ڈیپ سیک چیٹ مختلف پلیٹ فارمز پر دستیاب ہے:
-
موبائل ڈیوائسز: اینڈرائیڈ اور آئی او ایس دونوں کے لیے آفیشل ایپس دستیاب ہیں۔
-
ویب رسائی: صارفین ڈیپ سیک کی آفیشل ویب سائٹ کے ذریعے براہِ راست چیٹ بوٹ سے بات چیت کر سکتے ہیں۔
غور طلب نکات:
اگرچہ ڈیپ سیک چیٹ متاثر کن صلاحیتوں کی حامل ہے، لیکن چند محدودیتیں بھی موجود ہیں:
-
حساس موضوعات پر سنسرشپ: یہ چیٹ بوٹ چینی حکومت کے لیے حساس موضوعات پر بات چیت سے گریز کرتی ہے، جیسے 1989 کے تیانمن اسکوائر احتجاج اور تائیوان کی سیاسی حیثیت۔
-
ڈیٹا پرائیویسی: صارفین کا ڈیٹا چین میں موجود سرورز پر محفوظ کیا جاتا ہے، جو کچھ صارفین کے لیے پرائیویسی کے حوالے سے تشویش کا باعث ہو سکتا ہے۔
مجموعی طور پر، ڈیپ سیک چیٹ AI چیٹ بوٹ ٹیکنالوجی میں ایک نمایاں پیش رفت کی نمائندگی کرتی ہے، جو طاقتور خصوصیات اور وسیع رسائی فراہم کرتی ہے۔ تاہم، صارفین کو اس کے مواد کی محدودیت اور ڈیٹا اسٹوریج پالیسیوں پر غور کرنا چاہیے۔
مزید معلومات کے لیے، آپ درج ذیل ویڈیو دیکھ سکتے ہیں: مبنی چیٹ بوٹ ہے جو چینی کمپنی ڈیپ سیک نے تیار کیا ہے۔ یہ ایپ جنوری 2025 میں لانچ کی گئی اور تیزی سے مقبولیت حاصل کرتے ہوئے امریکی آئی او ایس ایپ اسٹور پر مفت ایپس میں سرِفہرست آ گئی۔
اہم خصوصیات:
-
جدید AI ماڈل: ڈیپ سیک چیٹ ڈیپ سیک-V3 ماڈل استعمال کرتی ہے، جس میں 600 بلین سے زائد پیرا میٹرز ہیں۔ یہ سوالات کے جوابات دینے، منطق کے مسائل حل کرنے، اور کمپیوٹر پروگرام لکھنے جیسے کاموں میں ماہر ہے۔
-
موثر ترقیاتی لاگت: اس AI ماڈل کی تربیت تقریباً 2,000 Nvidia H800 چپس کے ذریعے 55 دنوں میں مکمل کی گئی، جس کی لاگت تقریباً 5.58 ملین امریکی ڈالر تھی۔ یہ دیگر ماڈلز کے مقابلے میں نمایاں طور پر کم خرچ ہے، جو ڈیپ سیک کی انجینئرنگ میں جدت کو ظاہر کرتا ہے۔
-
اوپن سورس عزم: ڈیپ سیک نے اپنے AI ماڈلز اور تربیتی تفصیلات اوپن سورس کر دی ہیں، جس سے ڈویلپرز اور محققین ان کی ٹیکنالوجی تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔
رسائی اور دستیابی:
ڈیپ سیک چیٹ مختلف پلیٹ فارمز پر دستیاب ہے:
-
موبائل ڈیوائسز: اینڈرائیڈ اور آئی او ایس دونوں کے لیے آفیشل ایپس دستیاب ہیں۔
-
ویب رسائی: صارفین ڈیپ سیک کی آفیشل ویب سائٹ کے ذریعے براہِ راست چیٹ بوٹ سے بات چیت کر سکتے ہیں۔
غور طلب نکات:
اگرچہ ڈیپ سیک چیٹ متاثر کن صلاحیتوں کی حامل ہے، لیکن چند محدودیتیں بھی موجود ہیں:
-
حساس موضوعات پر سنسرشپ: یہ چیٹ بوٹ چینی حکومت کے لیے حساس موضوعات پر بات چیت سے گریز کرتی ہے، جیسے 1989 کے تیانمن اسکوائر احتجاج اور تائیوان کی سیاسی حیثیت۔
-
ڈیٹا پرائیویسی: صارفین کا ڈیٹا چین میں موجود سرورز پر محفوظ کیا جاتا ہے، جو کچھ صارفین کے لیے پرائیویسی کے حوالے سے تشویش کا باعث ہو سکتا ہے۔
مجموعی طور پر، ڈیپ سیک چیٹ AI چیٹ بوٹ ٹیکنالوجی میں ایک نمایاں پیش رفت کی نمائندگی کرتی ہے، جو طاقتور خصوصیات اور وسیع رسائی فراہم کرتی ہے۔ تاہم، صارفین کو اس کے مواد کی محدودیت اور ڈیٹا اسٹوریج پالیسیوں پر غور کرنا چاہیے۔
مزید معلومات کے لیے، آپ درج ذیل ویڈیو دیکھ سکتے ہیں:
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں