اتوار، 13 جولائی، 2014

خبریں تبصرے کے بغیر

گوجرانوالہ کے رمضان بازاروں کا اچانک دورہ‘ گراں فروشوں‘ ذخیرہ اندوزوں کو من مانی نہیں کرنے دینگے : شہباز شریف

13 جولائی 2014



گوجرانوالہ کے رمضان بازاروں کا اچانک دورہ‘ گراں فروشوں‘ ذخیرہ اندوزوں کو من مانی نہیں کرنے دینگے : شہباز شریف
لاہور + گوجرانوالہ (خصوصی رپورٹر+ نمائندہ خصوصی) وزیراعلیٰ شہبازشریف نے کہا ہے کہ رمضان بازاروں کا مقصد عام آدمی کو خوردونوش کی اشیاء مناسب داموں پر فراہم کرنا ہے، حکومت گرانفروشوں اور ذخیرہ اندوزوں کو کسی قیمت پر من مانی نہیں کرنے دیگی۔ وہ گوجرانوالہ میں رمضان بازار کے دورہ کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کررہے تھے۔گوجرانوالہ کی انتظامیہ کو بھی وزیراعلیٰ کے اس اچانک دورے کی بھی خبر نہ تھی۔ وزیراعلیٰ راولپنڈی سے ہیلی کاپٹر کے ذریعے لاہور واپس آرہے تھے کہ انہوں نے بغیر کسی پیشگی پروگرام پائلٹ کو گوجرانوالہ اترنے کی ہدایت کی۔ وزیراعلیٰ نے پہلے پیپلز کالونی کے رمضان بازار کا دورہ کیا اور وہاں لگائے گئے ایک ایک سٹال پرگئے اوران سٹالوں پر رکھی گئی اشیاء کی قیمتوں اور معیار کا جائزہ لیا۔ وزیراعلیٰ نے خریداری کے لئے آئے لوگوں سے دریافت کیا کہ کیا  وہ اشیاء کے معیا راور قیمتوں سے مطمئن ہیں؟ جس پر لوگوں نے وزیراعلیٰ کو بتایا کہ رمضان بازاروں میں معیاری اشیاء ضروریہ ،سبزیاں اور پھل مناسب قیمتوں پر دستیاب ہیں۔ بعدازاں وہ شاہین آباد رمضان بازار گئے، وہاں آٹے کے تھیلے میں زائد نمی ثابت ہونے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے وزیراعلیٰ نے متعلقہ مظفر فلور مل کو سیل کرنے کے احکامات جاری کئے۔ میڈیا سے گفتگو میں شہبازشریف نے کہاکہ قصور اور اوکاڑہ کی نسبت گوجرانوالہ میں رمضان بازاروں کے انتظامات بہتر اور قابل ستائش ہیں، گرانفروش اور ذخیرہ اندوز مجھ سے کسی نرمی کی توقع نہ کریں۔ اسلام آباد میں اجلاس سے خطاب میں شہباز شریف نے کہا ہے کہ حکومت عوام کو لوڈشیڈنگ کے اندھیروں سے ہر حال میں نجات دلائیگی ۔2017ء تک توانائی کے جاری تمام منصوبوں کی ہر قیمت پر تکمیل یقینی بنائی جائے گی، مسائل اور پیچیدگیوں کے باوجود توانائی کے شعبے میں چین کے بھر پور تعاون کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، بجلی ہوگی تو ہمارے کھیت کھلیان لہرائیں گے۔صنعت و معیشت کا پہیہ چلے گا۔ علاوہ ازیں شہبازشریف سے مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی شخصیات نے ملاقات کی اور دہشت گردی کے خلاف جنگ کے نتیجے میں بے گھر ہونے والے پختون بہن بھائیوں کی مدد کے لئے قائم کئے گئے چیف منسٹر ریلیف فنڈ میں 2کروڑ 70لاکھ روپے کے چیک دئیے۔ صوبائی پرائس کمیٹی سے خطاب میں شہبازشریف نے کہا ہے کہ حکومت پنجاب عوام کو رمضان المبارک کے دوران سستے آٹے کی فراہمی پر 5ارب روپے کی سبسڈی دے رہی ہے، آٹے کی کوالٹی کو ہر قیمت پر یقینی بنایا جائے گا۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ غیرمعیاری آٹا سپلائی کرنے والی فلور ملوں کا گندم کوٹہ معطل کیا جائے۔ وزیراعلیٰ نے رمضان بازاروں میں بہترین انتظامات پر راولپنڈی اور گوجرانوالہ کے ڈی سی اوز اور متعلقہ عملے کو شاباش دی۔ لاہور سمیت پنجاب کے بعض علاقوں میں پینے کے پانی کی کمی کا نوٹس لیتے ہوئے شہبازشریف نے پانی کی قلت دور کرنے کیلئے فوری طور پر اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی ہے۔ شہبازشریف نے معروف نیورو سرجن بریگیڈئر (ر) ڈاکٹر خالد محمود بٹ کے انتقال پر اظہار کیا ہے۔
شہبازشریف

آپ کو میرے اچانک رمضان بازارو ں کے دورے کا کیسے علم ہوا، وزیراعلی کا صحافیو ں سے سوال

13 جولائی 2014

لاہور (خصوصی رپورٹر) وزیراعلیٰ شہباز شریف رمضان بازاروں کے اچانک دورے پر گوجرانوالہ پہنچے تو دورے کا علم انکے پرسنل سٹاف افسر کو بھی نہ تھا۔ وزیراعلیٰ نے صحافیوں سے گفتگو میں پوچھا کہ آپ کو میرے اچانک دورے کا کیسے علم ہوا تو انہوں نے کہاکہ ہیلی کاپٹر کو فضا میں دیکھ کر اندازہ ہوا کہ آپ رمضان بازاروں کے دورے پرآر ہے ہیں۔ وزیراعلیٰ کے دورے کی ا طلاع پر وفاقی وزیر خرم دستگیر خان اور بعض ارکان اسمبلی بھی پہنچ گئے۔ وزیراعلیٰ نے وفاقی وزیر خرم دستگیر خان سے پوچھاکہ آپ رمضان بازاروں میں انتظامات کو چیک کرنے کیلئے کتنی بار آئے ہیں جس پر خرم دستگیر خان نے بتا یاکہ وہ اکثر رمضان بازاروں کے دورے کرتے ہیں اور جب سے آپ نے رمضان بازاروں کے اچانک دوروں کا سلسلہ شروع کیا ہے ہماری نظریں آسمان پر ہی رہتی ہیں۔

وزیراعلیٰ کا ’’اچانک‘‘ دورہ: گوجرانوالہ انتظامیہ نے دکانوں کے پھٹے اٹھوا کر شاہین آباد رمضان بازار میں عارضی سٹال قائم کردئیے

13 جولائی 2014

گوجرانوالہ (نمائندہ خصوصی) گوجرانوالہ کی ضلعی انتظامیہ کی حکمت عملی کام آگئی، وزیراعلی پنجاب کی رمضان بازاروں کے دورے کیلئے ’’اچانک‘‘ آمد کی اطلاعات کے پیش نظر انتظامیہ نے مختلف علاقوں سے دکانوں کے پھٹے اٹھوا کر شاہین آباد رمضان بازار سجانے کیلئے عارضی سٹال قائم کردئیے تھے۔ انتہائی باوثوق ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ ضلعی انتظامیہ کے افسروں کو وزیراعلیٰ پنجاب کے اچانک دورے کی اطلاعات تھیں تاہم اس حوالے سے انتظامیہ کو تاریخ کے بارے میں علم نہیں تھا۔

  1. http://www.nawaiwaqt.com.pk/national/13-Jul-2014/315348
  2. http://www.nawaiwaqt.com.pk/lahore/13-Jul-2014/315339
  3. http://www.nawaiwaqt.com.pk/miscellaneous/13-Jul-2014/315266

شریعت کے جھوٹے دعوے دار!!!

ان شریعت کے جھوٹے دعوے دار شدت پسند ظالموں سے اس قسم کے ناپاک اور کراہت آمیز فعل کی توقع کوئی اچنبھے کی بات نہیں جیسا انہوں نےملکِ شام میں جنسی جہاد کرکے کیا، ان کے پیشرؤوں نے اڑھائی صدیاں قبل عرب (وادی حجاز) میں پھر تقریبا پونے دو صدی قبل یہاں متحدہ ہندوستان کے شمال مغربی علاقوں میں’’جہاد‘‘ کے نام پر جو فساد بپا کیا تھا جس کا منطقی انجام 1831ء میں ان جاہل درندوں کے قتل سے ہوا، اور تاریخ شاہد ہے کہ برصغیر پر قابض کافر انگریز ان وہابی خوارج کی پشت پناہی کررہے تھے!!! پھر انہوں نے ہندوستان میں انگریز کی کاسہ لیسی اختیار کی اور’’سر‘‘ اور’’شمس العلماء‘‘ کے خطابات انگریز سے حاصل کئے
جبکہ اس دور میں مسلمان علماء و مشائخ اور مفتیان کرام کو کالے پانی کی سزائیں دی جا رہی تھیں جن میں مجاہد اعظم مولانا فضل حق خیرآبادی کا نام شامل ہے اور مسلمان علماء کو انگریز کے خلاف جہاد کے فتاویٰ دینے کی پاداش میں دلی کے چاندنی چوک میں پھانسی دی جا رہی تھی اور سر سید احمد خان و ڈپٹی نذیر احمد دہلوی جیسے غدار وہابی انگریزوں کی غلامی کو سندِ افتخار بتاتے پھر رہے تھے، ایک طرف مساجد کو مسمار کیا جا رہا تھا کہیں مساجد کو تالے لگائے جا رہے تھے تو کہیں مساجد کو گھوڑوں کے اصطبل میں تبدیل کیا جا رہا تھا اور دلی کی گلیاں مسلمانوں کے خون سے برساتی نالوں کا منظر پیش کر رہی تھیں اتنے میں انگریز کے ایما پر اور امداد سے حتیٰ کہ ہندؤں کے چندے سے ایک’’دارالعلوم دیوبند‘‘ قائم ہونے کے شادیانے بج رہے تھے، ایک صدی بعد اس دارالعلوم کے صد سالہ جشن میں بیٹھی ایک کافر و مشرک عورت جس کا لباس بھی غیر اسلامی تھا، کس طالبانی شریعت کی نمائندہ بنی ہوئی تھی؟ طالبان خوارج کا ایک بھیانک روپ ہے اور اس نے دیوبندیت یعنی حد درجے کی منافقت کی کوکھ سے جنم لیا ہے اور دیوبندیت کا ماخذ وہابیت ہے جس کا تصور اور تعارف‘‘ہمفر’’ نے اپنی ڈائری میں بیان کیا ہے، ان کا مؤسس اعلیٰ ایک کذاب، نبوت کا جھوٹا دعویدار، محمد بن عبدالوہاب تھا، جس کے’’شرپسندانہ‘‘  اقدامات کے خلاف اس کے محترم والد اور بھائی نے خوب علمی کام کیا حتیٰ کہ اس کے بھائی نے اس کے خلاف ایک کتاب لکھی چونکہ سابقہ باطل فرقوں کی طرح وہابی بھی اپنے بانی محمد بن عبدالوہاب کے نام پر’’محمدی‘‘ کہلوانا چاہتے تھے لیکن مسلمان علماء و مفتیان کرام اور مشائخ عظام نے بروقت ان کے دجل و فریب کا محاسبہ کیا اور دین محمدی کا ٹائٹل ہائی جیک ہونے سے بچانے میں اپنا کردار ادا کیا، پھر یہ فتنہ وہابیت، وہابیہ اور وہابی کے نام سے معروف ہوا، حتیٰ کہ انیسویں صدی عیسوی کے آخری ربع میں ہندوستان کے انگریزی پالتو وہابیوں نے اپنا ٹائٹل وہابی سے’’اہلحدیث‘‘ منظور کروایا جہاں وہابیت سے بہت سے فتنے نمودار ہوئے وہاں سائنسی طرز پر تحریکی کام کرنے والی شدت پسند تحریکوں کا ذکر کرنا بے جا نہ ہوگا جن میں
1. جماعت اسلامی
2. اخوان المسلمون
3. تنظیم اسلامی
4. حزب التحریر سمیت بہت سی تنظیمیں ایسی سائنٹیفک بنیادوں پر مارکیٹ میں لائی گئیں کہ وہ مسلمان عوام میں آسانی سے قدم جما سکیں اور ان کے بھولے بھالے معصوم بچوں کے جہاد کے نام پر ورغلا کر زمین پر فساد پھیلانے کے لئے استعمال کیا جا سکے اگر امریکہ و ہمنوا طالبان اور وہابیوں کے دشمن ہیں تو یہ شام میں اس وقت بھی کیوں ہم پیالہ و ہم نوالہ ہیں، پاکستان سے لشکر جھنگوی سابقہ نام نہاد سپاہ صحابہ پاکستان (اور موجودہ جھوٹی تنظیم اہلسنت والجماعت) کے درندے اور تحریک طالبان کے ظالمان کس انعام کی خاطر شام میں امریکہ کے ایما پر خون کی ہولی کھیل رہے ہیں؟ طالبان اور ان کے ہمنوا فسادیوں کا یہ وطیرہ رہا ہے کہ یہ عوام الناس کو فلسطین کے بچوں پر ہونے والے اسرائیلی ظلم کی وڈیوز دکھا دکھا کر جذباتی طور پر اپنا حمایتی بناتے ہیں لیکن لڑائی کرنے ملک اسرائیل میں کبھی نہیں جاتے، وہابی فسادیوں کا ملک اسرائیل کے خلاف جنگ کرنے کے لئے جانا تاریخ میں ایک بار بھی ثابت نہیں ہے اس کی وجہ نہایت واضح ہے کہ فلسطین کی سر زمین، یمن کے قزاقوں نے لارنس آف عریبیہ کے طوفان کے بعد برطانوی سلطنت کو اپنی حکومت کے عوض، ایک معاہدے کے تحت صبح قیامت تک کے لئے لکھ کر دستخط کر کے دے دی تھی اور برطانوی سامراج اس سرزمین پر ایک یہودی صیہونی ریاست قائم کروانے میں بظاہر کامیاب ہو گیا
اب چونکہ سعودی عریبیہ امریکہ کا وفادار ہے اور وہابی دیوبندی فسادی فرقےسعودی عرب کے ریال کھانے والے ہیں اور امریکہ کے ڈالروں پر پلتے ہیں لہٰذا ان ظالموں کے لئے یہ ممکن ہی نہیں کہ یہ اپنے آقاؤں کے چہیتے ملک اسرائیل کے خلاف لڑنے کے لئے جائیں، حال ہی کی بات ہے ستمبر 2013 میں جب امریکی ملک شام پر حملہ کرنے جا رہا تھا تو سعودی عرب مکمل امریکی اعتماد میں تھا بلکہ اس کے ساتھ ساتھ کئی عرب ممالک امریکہ کو ہر قسم کے تعاون کی یقین دہانی کروا رہے تھے اور پاکستان میں وہابی شدت پسند تنظیموں کے ایجنٹ اچھل اچھل کر امریکہ کی حمایت کا پروانہ جاری کر رہے تھے ان کو خوشی اس بات کی تھی کہ امریکہ کے ہاتھوں ملک شام کے شدت پسند شیعہ حکمران بشارالاسد کی حکومت کا خاتمہ ہوگا پھر وہاں وہابی ‘‘خلافت’’ قائم کی جا سکے گی جو شام کے 80 فیصد اہل سنت کو دبا کر رکھے گی اور شیعہ کا تو جڑ سے صفایا کردے گی ایسے حالات میں سعودی عرب کے کسی وہابی نام نہاد مفتی کا یہ اجازت نامہ جاری کردینا کہ ملک شام میں جاکر جنسی جہاد جیسا حرام زادوں والا کرتوت جائز تھا، یہ ان کے نزدیک ایک چھوٹا سا جرم تھا کیونکہ انہوں نے تو شرک و بدعت کے نام پر اہل بیت کرام، صحابہ کرام اور اولیاء عظام کے مقدس مزارات کو شہید کرنے سے دریغ نہیں کیا، پاکستان میں تقریبا تمام بڑے مزارات پر بم دھماکے ان لوگوں نےکر لئے ہیں، لیبیا کے معمر قذافی کو اقوام متحدہ میں کی گئی ایک کھری تقریر مہنگی پڑ گئی ورنہ اس کی رعایا میں سے تو بیٹا اپنے باپ کی بادشاہ کے خلاف تنقید کو برداشت نہیں کرتا تھا وہاں بھی وہابیت کے ناسور سے ظلم و ستم کا کام لیا گیا اور’’حزب التحریر‘‘ کے فارمولے کے مطابق فوج (شامی فوج کی طرح) کو دو حصوں میں تڑوا کر آپس میں خون کی ہولی کھیلی گئی، مالے میں پانچ اضلاع میں وہابی شریعت کے نفاذ کے بعد اور مزارات کے انہدام کے بعد فرانس کو بھی اس پر حملے کا جواز مل گیا اور لیبیا سمیت بہت سے افریقی مسلم ممالک میں اہل سنت والجماعت ان وہابی ظالم درندوں کے زیر عتاب ہیں وہابیہ کے منہ کو روز اول سے معصوم لوگوں کا خون لگ گیا ہے اور یہ بھیڑئیے کی طرح شکار کی تلاش میں رہتے ہیں ان کی اس خوبی میں سلفی اور دیوبندی وغیرہ کی کوئی تمیز نہیں ہے یہ تمام درندے ہیں، انہوں نے تو معاذاللہ، اللہ کے پاک پیغمبر کے دربار اقدس پر حاضری کو شرک گردانا ہوا ہے اور حتیٰ کہ ان ظالموں نے تو ہمارے پیارے نبی پاک صاحب لولاک رحمۃ اللعٰلمین حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ واصحابہ وسلم کے مزار اقدس کو شہید کرنے کی کوشش بھی کی تھی لیکن جس نبی کو یہ (نعوذ باللہ) مردہ کہتے تھے اللہ عزوجل نے اسی نبیِ رحمت کی قبر انور کو ان فسادیوں سے محفوظ رکھ کر یہ ثابت فرما دیا کہ یہ فسادی جھوٹے ہیں

  1. http://en.wikipedia.org/wiki/Sufism#Current_attacks
  2. http://en.wikipedia.org/wiki/Destruction_of_early_Islamic_heritage_sites_in_Saudi_Arabia
  3. http://www.dailymotion.com/video/xwbzgx_hillary-clinton-admits-the-u-s-government-created-al-qaeda_tech
  4. http://www.dailymotion.com/video/x1a73ii_hillary-clinton-we-created-al-qaeda_news
  5. http://en.wikipedia.org/wiki/Treaty_of_Jeddah
  6. http://en.wikipedia.org/wiki/Treaty_of_Darin
  7. http://en.wikipedia.org/wiki/Treaty_of_Jeddah_(1927)