بدھ، 28 اگست، 2013

مٹھی بھر شر پسندوں کی وکھری عید

 بعض اوقات کسی باغی کی حیثیت کو تسلیم کر لینا بھی وبالِ جان بن جاتا ہے۔ ممکن ہے کہ وہ خود کو تو منوا لے اور اب آپ کی حیثیت کو ماننے سے انکار کردے۔ کچھ ایسا ہی معاملہ ہمارے  ایک مہربان کے ساتھ پیش آیا۔ وہ صاحب دھیمے لہجے میں گفتگو کرنے کے عادی ہیں۔ انہوں نے شائستگی سے بحث کرتے ہوئے ایک "باغی" کی وکھری (منفرد) عید کو اٹھائیس روزوں کے بعد تسلیم کر کے "آپ کی عید" کہہ دیا جو کہ اصلاً باغیوں کی "ہٹ دھرمی" اور بے وقوفی تھی۔ تو پھر کیا تھا۔ مد مقابل فریق کو چڑھائی کرنے کو موقع مل گیا۔ اور باغیوں نے پاکستان میں منائی جانے والی( 1434 ہجری/2013 ) عید کو کفار اور ان کے ایجنٹوں کی عید قرار دے دیا۔ اور گفتگو کا رخ خود ساختہ "اسلام" کی طرف موڑ دیا۔ جو کہ امریکہ سے درآمد شدہ اور سی-آئی-اے سے تصدیق شدہ ہے۔ اگر وہ باغی ٹولہ اپنے مؤقف میں سچا ہے تو وہ بتائیں کہ اس بار سعودی عریبیہ (جس کی یہ پوجا کرتے ہیں) نے جو 28 روزے کی شام عید کا چاند نظر آنے کا اعلان کرکے تھوڑی دیر کے بعد واپس لے لیا تھا اس کی علمی، اسلامی اور سائنسی توجیہہ کیا ہے؟ اگر سعودی عریبیہ کا خود ساختہ چاند سارے عالَم اسلام کا چاند ہے تو ان کا انتیسواں روزہ کدھر گیا؟ اور اس بار امریکہ میں "آشا" نامی تنظیم نے سعودی عریبیہ سے بھی ایک دن قبل روزہ رکھوا دیا تھا وہ چاند سعودی عرب سے پہلے کیسے طلوع ہو گیا۔ اور سورج کے نظام الاوقات کے مطابق جب امریکہ میں وہ چاند دیکھا جارہا ہوگا اُس وقت امریکہ میں تو شام تھی لیکن عرب میں پہلی سحری کا وقت رہا ہوگا۔ اور روزہ۔۔۔۔۔۔
اٹھائیس روزوں کے بعد اگر سعودی عرب کی سرزمین پر چاند طلوع ہو چکا تھا تو دراصل 9 جولائی منگل کو سعودی عرب میں پہلا روزہ بنتا تھا جو شرپسندوں کے آقا "کھا" گئے۔ حالانکہ لبنان والوں نے اس دن (منگل) کو روزہ رکھا ہوا تھا۔
غور سے جائزہ لیا جائے تو معلوم ہوتا ہے کہ ہے کہ تما م مُلحِد ٹائپ لوگ بشمول وہابی فتنے، دیوبندی فتنے، سوشل میڈیا پر دین و مذہب کے دشمن لوگ اور دیگر تمام سیکولر قوتیں صرف اسلام دشمنی کا ہدف بنائے ہوئے ہیں۔ پاکستان چونکہ اسلام کا قلعہ ہے۔ لہٰذا ان کے لیے اس کی دشمنی بھی لازم ہے۔  اب یہاں باقاعدہ علمی، سائنسی اور تحقیقی سطح پر محکمہ موسمیات، نیوی کے نیویگیشن ونگ اور سپارکو کی مدد سے جدید اور قدیم علومِ فلکیات کو مد نظر رکھتے ہوئے چاند دیکھنے کا شرعی فریضہ  پروفیسرمفتی منیب الرحمان صاحب کی معیت میں ادا کیا جاتا ہے۔ تو میڈیا پر نجدیت اور مغربیت سے متاثر گمراہ لوگوں کا غیر سنجیدہ تنقید کرنا اور خود کو اسلام کا ٹھیکے دار کہنا قابل مذمت ہے۔

تصویر: بشکریہ وکیپیڈیا

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں